Follw Us on:

کیا امریکی صدر کے بیان کے مطابق ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی ہوگئی ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Iran israel conflict
ٹرمپ نے دعا کی کہ خدا اسرائیل، ایران، مشرق وسطیٰ، امریکا اور پوری دنیا کو سلامت رکھے۔ (فوٹو: رائٹرز)

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل مکمل جنگ بندی پر راضی ہو گئے ہیں۔ یہ اعلان اُس وقت سامنے آیا جب قطر میں امریکی ایئربیس پر میزائل حملہ کیا گیا، جو ایران نے اپنے جوہری تنصیبات پر حملوں کے جواب میں کیا۔

ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل صبح چار بجے کے بعد حملے روک دے تو ایران بھی مزید ردعمل نہیں دے گا۔ تاہم ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ فی الحال کسی قسم کی جنگ بندی کا باضابطہ معاہدہ موجود نہیں ہے لیکن اگر اسرائیل اپنی کارروائیاں بند کر دے تو ایران بھی پیچھے ہٹنے کے لیے تیار ہے۔

اسرائیل نے جنگ بندی کے بارے میں کوئی باضابطہ اعلان یا ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ تاہم صبح چار بجے کے بعد سے ایران پر اسرائیلی حملے نہیں ہوئے حالانکہ اس سے کچھ دیر پہلے ایران کے دارالحکومت تہران سمیت دیگر شہروں پر حملے جاری تھے۔

قطر نے حملے کو اپنی خودمختاری، فضائی حدود اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔ قطر کے مطابق ایئربیس پر 19 میزائل داغے گئے، جن میں سے تقریباً تمام راستے میں ہی تباہ کر دیے گئے، صرف ایک میزائل بچا، جو قطر کے مطابق خطرناک نہیں تھا۔

Israel iran
اسرائیل نے جنگ بندی کے بارے میں کوئی باضابطہ اعلان یا ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ (فوٹو: رائٹرز)

صدر ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ جنگ بندی کا آغاز ایران کرے گا اور 12 گھنٹے بعد اسرائیل بھی جنگ بند کر دے گا۔ انہوں نے اسے بارہ دن کی جنگ قرار دیا اور کہا کہ یہ لڑائی برسوں جاری رہ سکتی تھی لیکن خدا کا شکر ہے کہ ایسا نہیں ہوا۔

ٹرمپ نے آخر میں دعا کی کہ خدا اسرائیل، ایران، مشرق وسطیٰ، امریکا اور پوری دنیا کو سلامت رکھے۔

ادھر انسانی حقوق کی ایک تنظیم ’ہیومن رائٹس ایکٹوسٹس‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں ایران میں کم از کم 950 افراد ہلاک اور 3,450 زخمی ہوئے ہیں۔ تنظیم کے مطابق ان میں 380 عام شہری اور 253 سکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔ ایران نے خود ہلاکتوں کے باقاعدہ اعداد و شمار جاری نہیں کیے، لیکن وزارت صحت نے کہا ہے کہ 400 افراد مارے گئے اور 3,056 زخمی ہوئے۔

ایران کے مقامی میڈیا نے بتایا کہ کرج اور شمالی شہروں میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

یہ حملے اس وقت شروع ہوئے جب ایران نے امریکی حملوں کے جواب میں قطر میں امریکی ایئربیس پر میزائل داغے۔

اسرائیل نے صدر ٹرمپ کے جنگ بندی کے بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا اور وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی اس بارے میں کچھ نہیں کہا۔ ایران کے سرکاری ٹی وی پر اینکرز جنگ بندی کو صرف “ٹرمپ کا دعویٰ” کہتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اعلان کے باوجود اسرائیل نے تہران، ارمیہ اور رشت میں کئی مقامات کو نشانہ بنایا۔

اس سے پہلے اسرائیل نے تہران کے ضلع 6 پر حملے کی وارننگ بھی جاری کی تھی۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس