روس کے معروف شیریمیٹیوو ایئرپورٹ پر ایک افسوسناک اور دل دہلا دینے والے واقعے میں ایک بیلاروسی شہری نے 18 ماہ کے افغان نژاد بچے کو زمین پر پٹخ دیا، جس کے نتیجے میں بچے کو شدید دماغی اور ریڑھ کی ہڈی کی چوٹیں آئیں۔
برطانوی اخبار ڈیلی مرر کے مطابق 31 سالہ ولادیمیر وٹکوف، جو پیشے کے لحاظ سے تعمیراتی مزدور ہے، نے دورانِ تفتیش اعتراف کیا کہ اس کا ارادہ بچے کو جان سے مارنے کا تھا۔ حملے کے فوری بعد سیکیورٹی حکام نے ملزم کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا۔
یازدان نامی یہ کمسن بچہ اپنی والدہ کے ہمراہ ایران سے روس پہنچا تھا، بتایا گیا ہے کہ وہ اسرائیل اور ایران کے مابین جاری جنگ کے باعث وطن چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔
تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ملزم نشے کی حالت میں تھا اور اس کے جسم میں چرس (Cannabis) کے اثرات پائے گئے۔ مزید یہ کہ وٹکوف کو مصر میں ایٹمی توانائی کے ایک منصوبے سے بھی منشیات کے استعمال کی وجہ سے ملازمت سے برطرف کیا جا چکا تھا۔ اُس نے تین بوتل شراب پی رکھی تھی اور چرس قاہرہ سے خریدی تھی۔
مزید پڑھیں: انڈیا کے اعتراض کے باوجود شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع اجلاس کا اعلامیہ جاری
روسی حکومتی ترجمان کسیانیا مشونوا نے اس ہولناک واقعے پر سخت ردِ عمل دیتے ہوئے حملہ آور کو “نشے کا شکار درندہ” قرار دیا اور کہا کہ اسے عمر قید اور سخت محنت مشقت کی سزا ملنی چاہیے۔
واضح رہے کہ حکام کے مطابق بچے کی حالت تشویشناک ہے اور وہ اس وقت کوما میں ہے۔
دوسری جانب روس میں تعینات ایرانی سفیر کاظم جلالی نے واقعے کو “سفاک اور انسانیت سوز” قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ابتدا میں بچے کو ایرانی شہری سمجھا گیا مگر بعد میں اس کی افغان شہریت کی تصدیق ہوئی۔