Follw Us on:

کلثوم نواز اور مریم نواز کی نصاب میں شمولیت: ’تعلیمی نظام کو مذاق بنایا جارہا ہے‘

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

جارج آرویل نے کہا تھا ” جو ماضی کو اپنے قابو میں رکھتا ہے، حال اسی کا ہوتا ہے اور جو حال کو اپنے قابو میں رکھتا ہے ، مستقبل اسی کا ہوتا ہے”۔

دنیا بھر میں جہاں بھی طاقت کا راج چلتا ہے، طاقتور نہ صرف اپنا آج بلکہ آنے والے کل کو بھی محفوظ بنانے کے جتن کرتا ہے۔ بادشاہ جب بھی تحت پہ بیٹھتا ، سب سے پہلے اپنے بھائیوں کو قتل کروا دیا کرتا کہ کل کو یہ میرے مقابلے میں کھڑے نہ ہو جائیں۔ بادشاہوں کا زمانہ گیا اور جمہوریت آئی، مگر انسانی فطرت آج بھی اسی جگہ پر موجود ہے۔

پاکستان میں تعلیم کی صورتحال انتہائی نازک  اور سہولیات نہ ہو نے کے برابر ہیں۔ پاکستان بنے 78 سال ہو چکے ہیں مگر بہتر تعلیم حاصل کرنے کے لیےہمیں لاکھوں روپے کے عوض بیرون ملک جانا پڑتا ہے۔ جس قدر باقاعدگی سے پاکستان کی حکومت تبدیل ہوتی ہے اتنی ہی باقاعدگی سے طلبا کے پڑھنے والی کتابوں کو تبدیل کیا جاتا ہے لیکن شاید ان کو طلبا کے بہتر مستقبل سے زیادہ اپنے بہتر مستقل کی فکر ہے۔

نئے تعلیمی سال کے لیے چھپنے والی کتابوں میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے نویں اور دسویں کی کتاب میں نواز شریف کی بیگم کلثوم نوازاور بیٹی مریم نواز کے کردار کے بارے میں تحریر شامل کی ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کیسے حکومت میں بیٹھے لوگ بچوں کے ذہنوں میں اثر اندار ہو کر مستقبل میں بھی اسی طرح پاکستان کی سربراہی کرنا چاہتے ہیں۔

 طلباء کے نصاب میں کلثوم نواز اور مریم نواز کے بارے میں مواد شامل کرنے پر نہ صرف ماہرینِ تعلیم بلکہ سوشل میڈیا صارفین بھی تنقید کر رہے ہیں۔ ماہر تعلیم رسول بخش رئیس نے خبر رساں ادارے ’انڈیپنڈٹ اردو‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “پہلے تو یہ وضاحت کی جائے کہ سابق وزرائے اعظم کی بیویوں اور بیٹی کی ذاتی خدمات کیا ہیں؟ نئی نسل کو اس طرح کے نصاب کے ذریعے گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے”۔

ترجمان محکمہ تعلیم پنجاب نور الہدیٰ نے ’پاکستان میٹرز‘سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “مطالعہ پاکستان میں بیگم کلثوم نواز اور مریم نواز کے حوالے سے الگ باب نہیں بلکہ خواتین کے کردار پر مشتمل باب میں ان کی خدمات شامل کی گئی ہیں”۔

طلباء کے نصاب میں کلثوم نواز اور مریم نواز کے بارے میں مواد شامل کرنے پر نہ صرف ماہرینِ تعلیم بلکہ سوشل میڈیا صارفین بھی تنقید کر رہے ہیں۔ (فوٹو:انڈیپنڈنٹ اردو)

جس باب میں کلثوم نواز اور مریم نواز کو شامل کیا گیا ہے اس کا عنوان ہے “قیامِ پاکستان 1947سے عہدِ حاضر تک قومی ترقی میں خواتین کی خدمات”۔

رسول بخش رئیس نے مزید کہا کہ “مطالعہ پاکستان میں شامل فاطمہ جناح کے علاوہ دیگر تمام خواتین کا قومی ترقی میں کوئی نمایاں کردار نہیں ہے۔ یہ خواتین دو سابق وزرائے اعظم کی بیویوں کے طور پر جانی جاتی ہیں جبکہ مریم نواز کی پہچان نواز شریف کی بیٹی ہونے کے علاوہ کچھ نہیں۔ نصرت بھٹو اور فہمیدہ مرزا کے کردار بھی ان کے خاوندوں کے مرہون منت ہیں”۔

انہوں نے مزید کہا” افسوس کی بات یہ ہے کہ اقتدار میں موجود افراد تعلیمی نصاب میں اپنی تشہیر کے لیے اپنی خدمات کو نمایاں کر کے نہ صرف نظامِ تعلیم کو مذاق بنا رہے ہیں بلکہ نئی نسل کو گمراہ بھی کر رہے ہیں۔ ان خواتین میں سے کچھ کے خلاف کرپشن کے مقدمات بھی درج ہیں، تو کیا بچے ان کے کرپشن کے معاملات کو دیکھ کر انہیں اپنا آئیڈیل بنائیں گے؟”۔

پوری دنیا میں ہمیشہ طاقتور اپنے آپ کو ایک انسان سے بڑھ کر چابت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔تاریخ میں ایسی مثالیں بھی موجود ہیں جن میں بادشاہ یا سلطان اپنے آپ کو زمین پر خدا کا اوتار ثابت کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ ہمسایہ ملک انڈیا میں بھی ایسے پہ نریندر مودی نہ صرف موجودہ بلکہ آنے والی نسلوں پر بھی اپنا تاثر مزید سے مزید تر گہرا کرتے جارہے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس