Follw Us on:

افغانستان میں امن کی فضا قائم، جنگ کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد میں تاریخی کمی

مادھو لعل
مادھو لعل
Afghanistan
2024 کے دوران صرف 3,200 افراد جنگی حالات کے سبب بے گھر ہوئے۔ (فوٹو: فائل)

جنگ زدہ افغانستان سے ایک خوش آئند خبر سامنے آئی ہے، جہاں 2024 کے دوران اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد ریکارڈ حد تک کم رہی ہے۔

افغان خبررساں ادارے الامارہ اردو کے مطابق عالمی ادارے انٹرنل ڈس پلیسمنٹ مانیٹرنگ سینٹر (آئی ڈی ایم سی) نے اپنی مئی 2025 میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیاہے کہ افغانستان میں گزشتہ برس جنگ اور تشدد کے باعث صرف 3,200 افراد بے گھر ہوئے، جو کہ ادارے کے آغاز سے اب تک کی سب سے کم شرح ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2021 میں غیر ملکی افواج کے انخلا اور طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک میں جنگی کارروائیوں اور داخلی تصادم میں نمایاں کمی آئی ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً 45 لاکھ افغان شہری اپنے گھروں کو واپس لوٹ چکے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ پیش رفت افغانستان میں مجموعی امن و امان کی بحالی کی طرف ایک مثبت اشارہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2024 کے دوران صرف 3,200 افراد جنگی حالات کے سبب بے گھر ہوئے۔ ان میں بیش تر متاثرین کی افغانستان اور پاکستان کے درمیان سرحدی جھڑپوں کے نتیجے میں ان علاقوں میں محدود پیمانے پر بے دخلی دیکھنے میں آئی، جس کا دائرہ زیادہ تر خوست کے گرد و نواح تک محدود رہا۔

Afghanistan ii
افغانستان میں گزشتہ برس جنگ اور تشدد کے باعث صرف 3,200 افراد بے گھر ہوئے۔ (فوٹو: فائل)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ بعض علاقوں میں پاکستانی اور افغان فورسز کے درمیان کشیدگی رہی، لیکن اس کا اثر محدود رہا۔ یہ جھڑپیں محدود نوعیت کی تھیں اور ملک میں کسی بڑے فوجی تصادم یا خانہ جنگی کی کیفیت پیدا نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ مبصرین نے اس رجحان کو افغانستان میں ممکنہ دیرپا امن کے لیے حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ مئی 2025 میں امریکی محکمۂ داخلہ سلامتی نے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ افغانستان میں سلامتی اور معیشت کی صورت حال میں بہتری آئی ہے۔ اسی بنیاد پر امریکہ میں موجود افغان شہری اب Temporary Protected Status (TPS) کے لیے اہل نہیں رہے۔

مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل کا کور ہیڈکوارٹر پشاور کا دورہ: ‘ ہر بے گناہ پاکستانی کے خون کا حساب لیا جائے گا

محکمہ کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال اب TPS کی شرائط پر پورا نہیں اترتی۔ حالات اتنے بہتر ہو چکے ہیں کہ افغان شہری بحفاظت اپنے وطن واپس جا سکتے ہیں۔ یہ پروگرام 20 مئی 2025 کو ختم کر دیا گیا اور 12 جولائی 2025 سے مکمل طور پر مؤثر ہوگا۔

Author

مادھو لعل

مادھو لعل

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس