پاک فوج نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں افغانستان کی سرحد سے دراندازی کرنے والے 30 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق یہ کارروائی دو اور تین جولائی کی درمیانی شب کی گئی، جب ایک بڑے شدت پسند گروہ کی پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کو بروقت روکا گیا۔
فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ شدت پسند افغانستان کی طرف سے داخل ہو رہے تھے اور ان کی نقل و حرکت کو فوری طور پر نوٹ کیا گیا۔
جوابی کارروائی میں فوج نے نہ صرف ان کی کوشش کو ناکام بنایا بلکہ شدت پسندوں کو بڑی تعداد میں ہلاک بھی کیا۔ ان کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس کارروائی میں سکیورٹی فورسز نے انتہائی پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا اور ملک کو ممکنہ تباہی سے بچایا۔
فوج نے افغانستان کی عبوری حکومت پر زور دیا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکا جائے، خاص طور پر ایسی دہشت گرد کارروائیوں کے لیے جن کے پیچھے غیر ملکی ایجنسیاں اور پراکسیز ہوں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کی فوج سرحدوں کے دفاع اور انڈین حمایت یافتہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
ابھی تک نہ افغانستان اور نہ ہی بھارت نے اس واقعے پر کوئی ردعمل دیا ہے۔