Follw Us on:

کاتالونیا میں جنگلات کی آگ، 18 ہزار سے زائد افراد متاثر

احسان خان
احسان خان
Spain fir
کاتالونیا میں جنگلات کی آگ: 18,000 سے زائد افراد کو گھروں میں رپنے کا حکم( فوٹو: رائٹزز)

اسپین کے حکام نے منگل کو شمال مشرقی طاراجونا صوبے میں جنگل کی بے قابو آگ کے باعث 18,000 سے زائد رہائشیوں کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا، جبکہ درجنوں افراد کو فوری طور پر نقل مکانی کرنا پڑی۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹزر کے مطابق  اس آگ نے تقریباً 3,000 ہیکٹر (7,413 ایکڑ) جنگلی علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،اسپین کے کئی علاقوں میں جنگلات کی آگ کے خطرات کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، کیونکہ اسپین میں جون میں اپنی تاریخ کا سب سے گرم مہینہ ریکارڈ کیاگیا ہے۔

واضح رہے کہ کاتالونیا کے علاقے میں یہ آگ پیر کی صبح ایک دور دراز علاقے، پولس کے قریب شروع ہوئی تھی، جہاں تیز ہواؤں اور دشوار گزار علاقے کی وجہ سے آگ بجھانے کی کوششوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ حکام نے بتایا کہ منگل کو ایمرجنسی ملٹری یونٹ کو روانہ کیا گیا، جس کے ساتھ 300 سے زائد فائر فائٹرز بھی اس علاقے میں کام کر رہے ہیں۔

کاتالونیا کی مقامی فائر فائٹنگ سروس نے بتایا کہ رات بارہ بجے کے بعد سے فائرفائٹرز آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہواؤں کی رفتار 90 کلومیٹر فی گھنٹہ (56 میل فی گھنٹہ) تک پہنچ چکی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ تیز مِسٹرل ہوا کی شدت دوپہر تک کم ہونے کی توقع ہے۔

رات کے دوران، فائر انجن پولس پہاڑیوں کی گلیوں میں دوڑتے رہے، جہاں آگ کے شعلوں نے چاروں طرف سے گھیرا تھا۔ پڑوسی گاؤں ژیورٹا اور ایلڈوور کے رہائشی رات بھر جاگتے رہے، کیونکہ آگ ان کے گھروں کو خطرے میں ڈال رہی تھی۔

ژیورٹا کی رہائشی روزا ویلیڈا  نے رائٹرز کو بتایا کہ بہت خوف تھااور بہت زیادہ رونا تھا، کیونکہ ہم آگ کے بالکل قریب تھے۔ گزشتہ رات، ہواؤں کی وجہ سے جو آگ اور دھواں آیا، ہم اپنے گھروں سے نہیں نکل سکے۔ یہ بہت خوفناک ہے، ایسا کچھ پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

مزید پڑھیں:جنگ کے بدلے جنگ: ’غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کو دوبارہ قید کیا جاسکتا ہے

حکام نے بتایا کہ انہوں نے آگ کو ایبرو دریا کے پار پھیلنے سے روک لیا ہے، جو صورتحال کو مزید بگاڑ سکتا تھا۔ متاثرہ علاقے کا تقریباً 30 فیصد حصہ پورٹس نیچرل پارک میں آتا ہےاور حکام آگ کے آغاز کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

Author

احسان خان

احسان خان

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس