Follw Us on:

ٹرمپ کے سات ممالک کو نوٹس، یورپی یونین سے نئے ٹیرف کے تحت تجارتی معاہدے متوقع

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Trump might govern as a
ٹرمپ نے سات ممالک کے خلاف نئے ٹریف نوٹس جاری کر دیے، یورپی یونین سے تجارتی معاہدے کی توقع( فائل فوٹو)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز سات کم اہم تجارتی شراکت داروں کے خلاف حتمی ٹریف نوٹس جاری کیے ہیں، جب کہ ان کی انتظامیہ یورپی یونین کے ساتھ تجارتی معاہدے کے قریب پہنچ رہی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ یکم اگست سے فلپائن کی اشیاء پر 20 فیصد ٹریف، سری لنکا، الجیریا، عراق اور لیبیا کی اشیاء پر 30 فیصد ٹریف اور برونئی اور ماریشس کی اشیاء پر 25 فیصد ٹریف عائد کی جائے گی۔
یورپی یونین کو کوئی خط جاری نہیں کیا گیا، تاہم ٹرمپ نے منگل کو کہا تھا کہ وہ بدھ صبح کم از کم سات ٹریف نوٹس جاری کریں گے اور مزید دوپہر کے وقت جاری کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ یہ تازہ ترین نوٹس اس ہفتے کے شروع میں جاری کیے گئے 14 دوسرے نوٹسز کے بعد ہیں، جن میں جنوبی کوریا اور جاپان جیسے بڑے امریکی سپلائرز پر 25 فیصد ٹریف بھی شامل ہے جو یکم اگست سے نافذ ہوگی، جب تک کہ اس سے پہلے کوئی تجارتی معاہدہ نہ ہو جائے۔
ٹرمپ نے اپنے تجارتی جنگ کو وسیع کرنے کی بات کی، جس کے تحت درآمد شدہ تانبا پر 50 فیصد ٹریف عائد کی جائے گی اور سیمی کنڈکٹرز اور فارماسیوٹیکلز پر بھی جلد ٹریف عائد کرنے کا منصوبہ ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ چین اور یورپی یونین کے ساتھ تجارتی بات چیت اچھی جارہی ہےاور یورپی یونین، جو کہ امریکہ کا سب سے بڑا دو طرفہ تجارتی پارٹنر ہے، کے ساتھ معاہدہ ممکن ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:امریکا کا سب سے بڑا پاور گرڈ مصنوعی ذہانت کی بڑھتی مانگ کے باعث دباؤ کا شکار

ٹرمپ نے کہا کہ وہ “ممکنہ طور پر” دو دنوں کے اندر یورپی یونین کو بتا دیں گے کہ اس کے لیے امریکہ میں اپنی مصنوعات کی برآمدات پر کیا شرح متوقع ہے، اور اس بات کا اضافہ کیا کہ 27 ممالک پر مشتمل بلاک اب بہت زیادہ تعاون کر رہا ہے۔
“انہوں نے ہمیں پہلے بہت برا سلوک کیا تھا اور اب وہ بہت اچھا سلوک کر رہے ہیں۔ یہ بالکل مختلف دنیا ہے، حقیقت میں،” ٹرمپ نے کہا۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس