جماعت اسلامی نے سندھ میں بدترین بدامنی اور ڈاکوراج کے خلاف وزیراعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کا اعلان کردیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ مراد علی شاہ کی حکومت اور ریاستی ادارے قیامِ امن اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہو چکے ہی۔
امیر جماعت اسلامی سندھ نے مجلس شوریٰ سندھ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ سندھ میں موجود فوج اور رینجرز کو بجلی کے بل، ٹول ٹیکس اور تفریحی مقامات کے کرائے وصول کرنے کا تو حکم دیا جاتا ہے، لیکن ڈاکوراج، قبائلی تصادم، بچوں کے اغوا، لوٹ مار اور قتل و غارت گری کے خاتمے کا حکم کیوں نہیں دیا جاتا؟ کاشف سعید شیخ کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے سندھ میں سسٹم کے نام پر کرپشن اور لوٹ مار جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سے کشمور تک امن و امان کی مخدوش صورتحال، ڈاکوراج اور قبائلی تصادم نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے، عوامی احتجاج اور اسلام آباد میں دھرنوں کے باوجود حکمرانوں کی بے حسی برقرار ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ سال امن و امان کے نام پر 200 ارب روپے اور رواں سال کے بجٹ میں 234 ارب روپے مختص کیے گئے، لیکن صورتحال میں کوئی بہتری نظر نہیں آرہی۔
کاشف سعید شیخ نے کہا کہ بالائی سندھ خصوصاً لاڑکانہ اور سکھر ڈویژن میں شام کے بعد سڑکیں ویران ہو جاتی ہیں اور عوام خوف کے مارے سفر نہیں کرتے۔ اغوا برائے تاوان ایک منافع بخش کاروبار بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سترہ سال سے سندھ پر پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، مگر بدامنی، غربت، افلاس اور شہری ترقی کے معاملات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ مسائل اور محرومیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے پیپلز پارٹی نے ذاتی مفادات اور اقتدار کی خاطر سندھ کو برائے فروخت کردیا ہے۔ پانی، زمین، سیاحتی مراکز اور قدرتی وسائل تک ہر چیز پر مفادات کا قبضہ ہے۔ میرٹ، قانون اور آئین کی بجائے سسٹم کو طاقتور بنایا گیا ہے۔ سندھ حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چند گھنٹوں کی بارش سے ہر شہر تالاب کا منظر پیش کرتا ہے، اور اندرون سندھ میں کوئی بھی شہر یا یوسی ماڈل کے طور پر پیش نہیں کی جا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں:ڈسپلن کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کا ایکشن، 5 ارکان اسمبلی پارٹی سے برطرف
انہوں نے زور دیا کہ مون سون بارشوں کی پیش گوئی کے پیش نظر نمائشی اعلانات کی بجائے نالوں کی صفائی اور کرپشن فری عملی اقدامات کیے جائیں۔
اجلاس کے اختتام پر شہید غزہ خلیل کھوکھر، حافظ لطف اللہ بھٹو سمیت دیگر مرحومین کے لیے دعائے مغفرت اور اختتامی دعا سینئر رہنما اسد اللہ بھٹو نے کرائی۔
مزید پڑھیں:کراچی: موٹر سائیکل لفٹنگ میں ملوث گروہ کے دو کارندے گرفتار
اجلاس میں نائب امراء پروفیسر نظام الدین میمن، حافظ نصراللہ چنا، منعم ظفر خان، محمد افضال، جنرل سیکریٹری محمد یوسف، نائب قیمین، شعبہ جات کے ناظمین اور برادر تنظیمات کے ذمہ داران شریک تھے۔