Follw Us on:

باجوڑ میں بدامنی کے خلاف جماعت اسلامی کی میزبانی میں سیاسی جماعتوں کا “امن پاسون”

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Jamaat e islaami
ریاست سن لے باجوڑ عوام اب مزید بدامنی برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں۔ (فوٹو: فیسبک)

ضلع باجوڑ میں حالیہ بدامنی، بم دھماکوں اور عوامی بے چینی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیشِ نظر جماعت اسلامی باجوڑ کے زیرِ اہتمام جامعہ احیاء العلوم خار میں “امن گرینڈ جرگہ” کا انعقاد کیا گیا۔

جرگے میں رکن صوبائی اسمبلی نثار باز، ڈیڈک چیئرمین ڈاکٹر حمید، مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کے نمائندے، علمائے کرام، مشران اور عمائدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

اجلاس میں باجوڑ کی بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال پر تفصیل سے غور و خوض کیا گیا۔ مقررین نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں ترقی، تعلیم، روزگار اور خوشحالی کا انحصار امن پر ہے۔ اب خاموشی کا وقت نہیں بلکہ دہشت گردی اور بدامنی کے خلاف اجتماعی اور عملی اقدام کی ضرورت ہے۔

شرکاء نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ تمام طبقات کو یکجا ہو کر پرامن مستقبل کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے۔

Jamaat e islaami ii
قبائلی علاقوں میں ترقی، تعلیم، روزگار اور خوشحالی کا انحصار امن پر ہے۔ (فوٹو: فیسبک)

امیر جماعت اسلامی باجوڑ و ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ ہارون الرشید صاحب نے امن پاسون میں آئندہ لائحۂ عمل کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام کاروباری مراکز اور دیگر سرگرمیاں معطل کرکے باجوڑ کے غیور عوام نے امن کے حق میں اپنا فیصلہ سنادیا ہے، ریاست سن لے باجوڑ عوام اب مزید بدامنی برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست عوام کے تحفظ کے لیے امن دیں۔ اگر بدامنی کا سلسلہ جاری رہا تو باجوڑ سے وزیرستان اور پختونخوا کے عوام کے ساتھ مل کر اسلام آباد مارچ کے لیے مشترکہ لائحۂ عمل طے کریں گے۔

مزید پڑھیں: ڈسپلن کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کا ایکشن، 5 ارکان اسمبلی پارٹی سے برطرف

امیر جماعتِ اسلامی باجوڑ نے کہا کہ ریاست سے ہمدردانہ اپیل ہے کہ وہ اہل باجوڑ اور قبائل کے احساسات کا ادراک کرتے ہوئے مزید بدامنی کا خاتمہ کریں اور امن کا قیام یقینی بنائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آنے والے چند دنوں میں دوبارہ باجوڑ کا قومی جرگہ بلا رہے ہیں، ہم باجوڑ سے لے کر وزیرستان تک اپنی قوم کے ساتھ جرگے کریں گے، قومی مشران کے ساتھ بات کریں گے اور سیاسی، صوبائی و مرکزی قیادت سے بات کریں گے اور انشاء اللہ ہمارا آخری اور فیصلہ کن دھرنا اسلام آباد میں ان ظالموں کے دروازوں کے باہر ہوگا۔

جرگے کے اختتام پر حالیہ دہشت گرد حملوں میں شہید ہونے والوں کے لیے دعا مغفرت کی گئی، جب کہ ایک اہم اعلان کرتے ہوئے 13 جولائی بروز اتوار کو باجوڑ اسپورٹس کمپلیکس میں ایک عظیم الشان “امن پاسون” (امن مارچ) کے انعقاد کا اعلان کیا گیا۔

Jamaat e islaami iii
ریاست عوام کے تحفظ کے لیے امن دیں۔ (فوٹو: فیسبک)

منتظمین کے مطابق اس امن مارچ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، جو باجوڑ کے عوام کی جانب سے امن، استحکام اور انصاف کے حق میں ایک پرامن اور اجتماعی پیغام تھا۔

واضح رہے کہ اس جلسے کی میزبانی امیر جماعتِ اسلامی نے کی، مگر اس میں دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس