Follw Us on:

ٹیکس چھوٹ پر تحفظات، آئی ایم ایف قرض پروگرام متاثر ہونے کا خدشہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Modi govt cuts subsidy on sugar exportsmodi govt cuts subsidy on sugar exports
  عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کی جانب سے چینی کی درآمد پر دی گئی ٹیکس چھوٹ پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔ (تصویر: دی فائنینشل ایکسپریس)

  عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کی جانب سے چینی کی درآمد پر دی گئی ٹیکس چھوٹ پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔

 آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس اقدام سے سات ارب ڈالر کے جاری قرض پروگرام پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

Modi govt likely to withdraw sugar
حکومت کا مؤقف تھا کہ ملک میں چینی کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کے باعث یہ درآمد فوڈ ایمرجنسی کے تحت کی جا رہی ہے۔ (تصویر: منٹ)

یہ معاملہ حالیہ دنوں اس وقت سامنے آیا جب وفاقی کابینہ نے پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس پر تمام ڈیوٹیاں معاف کر دی تھیں۔ حکومت کا مؤقف تھا کہ ملک میں چینی کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کے باعث یہ درآمد فوڈ ایمرجنسی کے تحت کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت اور شوگر ملز مالکان میں معاملات طے، چینی کی نئی قیمت کیا ہوگی؟

اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے حکومتی وضاحت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دینا معاہدے کی واضح خلاف ورزی ہے۔

Sugar to be sold for rs84 after consignment
یہ امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چینی کی درآمد کا فیصلہ مکمل طور پر واپس لیا جا سکتا ہے۔ (تصویر: ڈان)

تبصرہ نگاروں کا کہنا ہے کہ  حکومت نے اب اس ٹیکس چھوٹ پر نظر ثانی کا آغاز کر دیا ہے اور یہ امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چینی کی درآمد کا فیصلہ مکمل طور پر واپس لیا جا سکتا ہے۔  ان کے مطابق یہ منظوری وزارت خزانہ کی مشاورت کے بغیر دی گئی تھی۔

مزید بتایا گیا ہے کہ نجی شعبے کے لیے دی گئی ٹیکس چھوٹ واپس لینے پر بھی غور جاری ہے۔ اس وقت ملک میں چینی کی قیمت تاریخ میں پہلی مرتبہ دو سو روپے فی کلو سے تجاوز کر چکی ہے۔

چینی کی درآمد کے لیے تین لاکھ میٹرک ٹن کا ٹینڈر ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان جاری کر چکا ہے۔ اس ٹینڈر کے لیے بولیاں جمع کرانے کی آخری تاریخ اٹھارہ جولائی مقرر کی گئی ہے۔

حکومت کی جانب سے اس معاملے پر تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں اور حتمی فیصلہ جلد متوقع ہے۔

حکومت پاکستان نے چینی کے درآمدی ٹینڈر میں بھی کمی کردی ہے۔

اس سے قبل یہ ٹینڈر 3 لاکھ سے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی خریداری کے لیے جاری کیا گیا تھا۔

قیمتوں کی پیشکش جمع کرانے کی آخری تاریخ کو بھی 18 جولائی سے بڑھا کر 22 جولائی کر دیا گیا ہے۔

اس ٹینڈر میں اب چینی کی شپمنٹ 2 عدد 25,000 ٹن کی کنسائنمنٹس میں مانگی گئی ہے، جن کی لوڈنگ یکم اگست سے 15 اگست کے درمیان ہو گی۔ تمام خریدی گئی مقدار 30 اگست تک پاکستان پہنچنی چاہیے۔

واضح رہے کہ پاکستانی حکومت نے 8 جولائی کو قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دی تھی۔ مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ جنوری کے بعد سے ملک میں خوردہ سطح پر چینی کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس