Follw Us on:

سینئر اینکر جیسمین منظور نے سابق شوہر پر تشدد کا الزام لگا دیا، تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل

عاصم ارشاد
عاصم ارشاد
Web 02 (2)

سینئر صحافی اور ٹی وی میزبان جیسمین منظور نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے جسم پر تشدد کے نشانات کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے سابق شوہر پر بدترین تشدد کے الزامات عائد کیے ہیں


جیسمین منظور نے 16 جولائی کو کی گئی اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں دعویٰ کیا کہ تصاویر میں نظر آنے والی تشدد زدہ خاتون کوئی اور نہیں بلکہ وہ خود ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ یہ دردناک کہانی ان کی اپنی ہے اور ان پر کیے گئے تشدد کا ذمہ دار ان کا سابق شوہر ہے۔

72e095fc 66f4 43e7 bd11 d1420f27c14b


تصاویر میں ان کے چہرے اور جسم پر تشدد کے واضح نشانات دیکھے جا سکتے ہیں۔
جیسمین نے لکھا، “یہ تشدد اس وقت کیا گیا جب میں اپنی ماں کے انتقال جیسے صدمے سے گزر رہی تھی۔ میری زندگی جو کبھی خوبصورت ہوا کرتی تھی، ایک درندہ صفت مرد نے تباہ کر دی۔”

A83aafca ed41 4c9b 995d eebe41bfba19


اینکر پرسن نے لکھا کہ وہ اپنی جنگ اب اللہ کے سپرد کر چکی ہیں۔

اگرچہ جیسمین منظور نے اپنے ٹوئٹس میں تشدد کی مکمل تفصیلات یا قانونی کارروائی کے مراحل کا ذکر نہیں کیا، تاہم سوشل میڈیا پر ان کی تصاویر اور بیانات نے شدید ردعمل پیدا کیا ہے۔ صارفین کی ایک بڑی تعداد نے ان پر ہونے والے تشدد کی سخت مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جیسمین کے سابق شوہر کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔

9a8e5db2 2b8d 46c1 b7dd 2d4327434314

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ایک اور معروف اینکر عائشہ جہانزیب نے اپنے شوہر کی جانب سے جسمانی تشدد کا الزام لگایا تھا، جس پر ان کے شوہر کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ تاہم بعد ازاں انہوں نے اپنے شوہر کو معاف کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ اداکارہ نرگس نے بھی نومبر 2024 میں شوہر پر بدترین تشدد کے الزامات عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف لاہور کے علاقے ڈیفینس کے تھانے میں مقدمہ دائر کروایا تھا۔ لیکن بعد ازاں ان کے درمیان بھی صلح ہو گئی تھی

Feature image sizenew 2024 07 11t044304.080

جیسمین منظور کا یہ اقدام ایک مرتبہ پھر اس تلخ حقیقت کی یاد دہانی ہے کہ پاکستان میں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، جس پر معاشرتی اور قانونی سطح پر فوری توجہ دیے جانے کی ضرورت ہے۔

Author

عاصم ارشاد

عاصم ارشاد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس