یورپی کمیشن کی صدر اُرسولا وان ڈیر لیئن اتوار کو اسکاٹ لینڈ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گی،یورپی یونین کے حکام اور سفارتکاروں کے مطابق، اس ملاقات کے دوران ایک فریم ورک تجارتی معاہدہ طے پانے کی توقع ہے۔
یورپی حکام کا کہنا ہے کہ اس مجوزہ معاہدے میں ممکنہ طور پر تمام یورپی سامان پر 15 فیصد بنیادی ٹیرف شامل ہوگا، جب کہ یورپی اسٹیل اور ایلومینیم پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
اُرسولا وان ڈیر لیئن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ایک مثبت گفتگو کے بعد، ہم نے اتوار کو اسکاٹ لینڈ میں ملاقات کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ٹرانس اٹلانٹک تجارتی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور انہیں مضبوط رکھا جا سکے۔

صدر ٹرمپ نے جمعہ کو کہا تھا کہ یورپی یونین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پانے کے امکانات 50 فیصد یا اس سے بھی کم ہیں، لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ برسلز اس معاہدے کو بہت شدت سے چاہتا ہے۔
ایک سینئر یورپی عہدیدار کے مطابق ہم معاہدے کے قریب ہیں اور امکان ہے کہ یہ ہفتے کے آخر تک طے پا جائے۔
صدر ٹرمپ پیر کو اسکاٹ لینڈ میں اپنے گالف کورسز کا دورہ کریں گے اور برطانوی وزیرِاعظم کیئر سٹارمر سے بھی ملاقات کریں گے۔
یورپی لگژری اور آٹو سیکٹرز، جو ٹیرف سے سب سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں، کے حصص میں تیزی دیکھی گئی۔ ایل وی ایم ایچ اور یورپ کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی فولکس ویگن کے حصص میں بالترتیب تقریباً 4فیصد اور 3فیصد کا اضافہ ہوا۔
یورپی یونین اور امریکا اشیا، خدمات اور سرمایہ کاری کے شعبے میں ایک دوسرے کے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار ہیں۔ امریکن چیمبر آف کامرس برسلز نے مارچ میں خبردار کیا تھا کہ کسی بھی تجارتی تنازع سے 9.5 ٹریلین ڈالر کے تجارتی تعلقات کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:حماس غزہ جنگ بندی میں کوئی معاہدہ نہیں چاہتی، دونلڈ ٹرمپ کا الزام
اس وقت یورپی برآمدات کے 70 فیصد سے زائد حصے پر امریکی ٹیرف لاگو ہیں اسٹیل اور ایلومینیم پر 50 فیصد، کاروں اور پرزوں پر 25 فیصداور دیگر اشیاء پر 10 فیصد۔ صدر ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ ان ٹیرف کو یکم اگست سے بڑھا کر 30 فیصد کر سکتے ہیں، جو یورپی حکام کے مطابق ٹرانس اٹلانٹک تجارت کے بڑے حصے کو ختم کر دے گا۔