Follw Us on:

پی ٹی آئی کی حکومت مزید 6 ماہ رہتی تو ملک ڈیفالٹ کرجاتا، نائب وزیر اعظم

زین اختر
زین اختر
Ishaq dar
اسحٰق ڈار نے کہا کہ مودی کہتے تھے انڈیا کو رافیل مل جائے تو کوئی ہاتھ نہیں لگاسکتا۔ (فوٹو: ڈان نیوز)

پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت مزید 6 ماہ رہتی تو ملک ڈیفالٹ کرجاتا۔

پاکستان کے نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے نیویارک، امریکا میں پاکستانی کمیونٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ  جب بھی معاشی حالات خراب ہوتے ہیں، مجھے یاد کیا جاتا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت مزید 6 ماہ رہتی تو ملک ڈیفالٹ کرچکا ہوتا۔ اب ملک میں مالی استحکام آچکا ہے۔ ڈیفالٹ کا خطرہ اب دفن ہوچکا۔ اللہ کے فضل سے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف پاکستان کو جی 20 میں شامل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کو 2 چیلنجز درپیش تھے، ایک معاشی اور دوسرا سیاسی۔ معیشت کے حوالے سے پاکستان میں بہت بہتری آئی ہے۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ 3 سال کے قلیل عرصہ میں کیا کچھ ہوا۔ حکومت کی کوشش سے معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ پاکستان نے پہلی بار آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کیا۔ مہنگائی کی شرح دوہرے ہندسہ سے 3.9 تک کم ہوگئی، جی ڈی پی کی گروتھ اس قدر بڑھی کہ جس کے خواب دیکھے جاتے تھے۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے ۔ عافیہ صدیقی پاکستان کی بیٹی ہیں۔ رہائی کیلئےسرتوڑکوششیں کیں۔

نیویارک میں خطاب میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے دور میں بھی بل کلنٹن سے عافیہ صدیقی کا معاملہ اٹھایا۔ اب بھی بہت سی کوششیں کررہے ہیں ۔ جو ریاست سیکرٹ کے تحت نہیں بتا سکتے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ امریکی وزیرخارجہ سےملاقات نہایت مفیدرہی ۔ پاکستان اور امریکا کے وزرائے خارجہ کی 9سال بعد ملاقات ہوئی۔ افغان قیادت سے کہا اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے دے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ 2018 سے پہلے پاکستان دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت بن چکا تھا لیکن پھر  4 برسوں میں 2022 میں پاکستان اس رینکنگ میں 47 ویں نمبر پر چلا گیا۔ یہ نتیجہ تھا 2014 کے ایڈونچر کا۔ پھر ہمارے لیے بہت مشکل فیصلہ تھا کہ تحریک عدم اعتماد لائیں یا نہ لائیں۔ اس وقت جسے ذرا بھی شعور تھا کہ پاکستان دیوالیہ  ہونے کے دھانے پر پہنچ چکا ہے۔ ہر کوئی دیکھ رہا تھا کہ سری لنکا میں کیا ہوچکا ہے۔ لوگ کہہ رہے تھے کہ بس!! 6 ماہ رک جائیں، عمران خان حکومت خود ہی گر جائے گی۔ واقعتاً ایسا ہورہا تھا ، تاہم مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے تحریک عدم اعتماد لانے کا مشکل فیصلہ کیا۔

 انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کا دیوالیہ ہونا بعض عالمی اداکاروں کو بھی اچھا لگتا تھا کہ یہاں ہر کوئی ایک دوسرے سے دست و گریبان ہو۔ ملک ڈی ریل ہو اور پھر پاکستان سے ایٹمی پروگرام پر  مذاکرات کیے جائیں۔ میں بہت واضح طور پر کہہ رہا ہوں کہ وہ بین الاقوامی اداکار پاکستان میں لگا ہوا تماشہ دیکھ رہے تھے اور وہ چاہتے تھے کہ پاکستان دیوالیہ ہوجائے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کا سرمایہ ہیں۔

Authors

زین اختر

زین اختر

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس