وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس قوم اتحادکےعنوان سے منعقد کی گئی جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ملی یکجہتی کونسل کی تمام دینی و سیاسی جماعتوں کو مدعو کیا ۔پاکستان تحریک انصاف کا اس کانفرنس کا مقصد اپوزیشن کی تمام جماعتوں کو ملک میں امن و امان قائم کرنے کے لیے سب کو اکٹھا کرنا ہے۔
آل پارٹیز کانفرنس کے بعد جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں اتفاق کیا گیا کہ ملک میں امن و امان ہونا چاہیے۔
جماعت اسلامی کے نائب امیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے سب کی باتیں سنی،ہم سب نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ وفاق، صوبوں اور سیکیورٹی فورسز کو ایک پیج پر ہونا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ جو معائدے طے پاجاتے ہیں ان پر عملدرآمد کیوں نہیں ہوتا؟ جو معاہدے طے پائیں ان پر عملدرآمد بھی ہونا چاہیے ۔
نائب امیر لیاقت بلوچ نے بلوچستان میں مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کہ بلوچستان کے حالات بہت خراب ہیں،وفاق اور سیکورٹی فورسز سمیت تمام جماعتوں کی قیادت کو بلوچستان پر بھی خاص توجہ دینی چاہیے، بلوچستان کے لوگوں کے مسائل اور دکھ درد دور کرنے کے لیے وہاں بھی کانفرنس ہونی چاہیے۔
انھوں نے کانفرنس کا اگلا لائحہ عمل بتاتے ہوئے کہا کہ ملک میں امن و امان کے پیش نظر یہی طے پایا ہے کہ اسی طرض کی وسیع کانفرنس پشاور میں ہوگی اور پھر بلوچستان میں بھی ہوگی۔