Follw Us on:

’سچ بولنے کی قیمت حکومت ادا کرے گی‘

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Wistle
30 جولائی کو امریکا میں وسل بلوورڈے منایا جا رہا ہے۔ (تصویر: گوگل)

 
دنیا بھر میں وسل بلوور ڈے یعنی ‘انکشاف کنندہ کا دن’ 23 جون کو منایا جاتا ہے البتہ آج 30 جولائی کو امریکا میں وسل بلوورڈے منایا جا رہا ہے ۔

وسل بلوور ڈے کا مقصد ان افراد کو خراجِ تحسین پیش کرنا ہے جو اداروں حکومتوں یا کارپوریشنز کے اندر رہتے ہوئے بدعنوانی غیر قانونی اقدامات یا بے ضابطگیوں کو بے نقاب کرتے ہیں۔

اس دن کی مناسبت سے امریکا یورپ اور دیگر ممالک میں تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے جبکہ پاکستان میں بھی حالیہ دنوں اہم قانون سازی عمل میں آئی ہے۔

پاکستان میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے حالیہ دنوں میں متفقہ طور پر وسل بلوور پروٹیکشن اینڈ ویجیلنس کمیشن بل 2025 کی منظوری دی ہے۔

یہ بل انکشاف کنندگان کو تحفظ فراہم کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے کی ایک اہم کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے پیش کردہ بل کا مقصد ایک آزاد خودمختار کمیشن کا قیام ہے جو بدعنوانی کی اطلاع دینے والے افراد کو نہ صرف قانونی تحفظ فراہم کرے گا بلکہ ان کی شناخت کو بھی مکمل راز میں رکھے گا۔

اس کے علاوہ مستند معلومات فراہم کرنے پر انکشاف کنندہ کو انعام دینے کا بندوبست بھی شامل ہے۔

Whistle bloewr
قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے حالیہ دنوں میں متفقہ طور پر وسل بلوور پروٹیکشن اینڈ ویجیلنس کمیشن بل 2025 کی منظوری دی ہے۔ (تصویر: بزنس ریکارڈر)

سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت کمیٹی کو بتایا گیا کہ اگرچہ 2017 میں بھی ایک قانون منظور کیا گیا تھا لیکن اس کے عملی اطلاق کے لیے مؤثر ادارہ جاتی ڈھانچہ موجود نہیں تھا جس کی وجہ سے اس سے خاطر خواہ نتائج حاصل نہ ہو سکے۔

 نئی قانون سازی میں ان خامیوں کو دور کرتے ہوئے ایک مؤثر خودمختار کمیشن کی تشکیل کی جا رہی ہے جس کا مرکزی دفتر اسلام آباد میں ہو گا جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی دفاتر قائم کیے جانے کا مکان ظاہر کیا گیا۔

بل کے مطابق کمیشن کم از کم تین ارکان پر مشتمل ہو گا اور حکومت وقتاً فوقتاً ارکان کی تعداد میں اضافہ بھی کر سکے گی۔ قانون میں کمیشن کی انتظامی اور عملی خودمختاری کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔

دوسری جانب امریکا میں حالیہ برسوں میں سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ وسل بلوورز نے بھی بڑے انکشافات کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: 175 ارب ڈالر کا دفاعی بجٹ، جرمنی کس جنگ کے لیے تیار ہو رہا ہے؟

فیس بک کی سابق ملازمین سوفی ژانگ اور فرانسس ہوگن نے کمپنی کے اندرونی فیصلوں اور پالیسیوں کو افشا کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح جعلی مصروفیت  (فیک انگیجمنٹ) اور خطرناک مواد کو نظرانداز کیا گیا جو جمہوریت عوامی رائے اور انسانی زندگیوں پر اثر انداز ہوا۔

افریقہ میں سینٹرل افریکن ریپبلک کے صحافی افرم یالیکے نگونزو نے روسی پراپیگنڈہ نیٹ ورک کے خلاف آواز بلند کی تھی جس کے بعد انہیں اغوا تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں بالآخر انہیں ملک چھوڑنا پڑا۔

عالمی سطح پر اس دن کو نہ صرف ان افراد کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے طور پر منایا جاتا ہے بلکہ ادارہ جاتی قانونی اور اخلاقی طور پر ایسے اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا جا رہا ہے جن کے ذریعے وسل بلوورز کو تحفظ حوصلہ افزائی اور سہارا فراہم کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ امریکا میں نیشنل وسل بلوور ڈے کی جڑیں 1778 میں اس وقت پڑیں جب دو نیول افسران نے اپنے اعلیٰ افسر کی جانب سے قیدیوں پر تشدد کی شکایت کی تھی جس کے نتیجے میں امریکی کانگریس نے پہلا تحفظاتی قانون منظور کیا۔

 اس کے بعد سے لے کر آج تک امریکی نظام میں کئی اہم انکشافات جیسے واٹر گیٹ اسکینڈل یا فیس بک کے اندرونی امور وسل بلوورز کی بدولت منظر عام پر آئے ہیں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس