ٹرمپ کی نئی ٹیرف پالیسی نے انڈیا کو روس سے تیل خریدنے پر مجبور کردیا ہے۔
عالمی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق انڈین صنعتی ذرائع کا کہنا ہے کہ انڈین ریفائنرز نے گزشتہ ہفتے روسی تیل خریدنا بند کر دیا ہے کیونکہ اس مہینے امریکا کی جانب سے دی گئی ٹیرف چھوٹ ختم ہو چکی تھی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے تیل خریدنے والوں کو خبردار کیا تھا۔
انڈین آئل کارپوریشن، ہندوستان پیٹرولیم کارپوریشن، انڈین پیٹرولیم کارپوریشن اور منگلور ریفائنری پیٹرو کیمیکل لمیٹڈ نے پچھلے ہفتے یا اس سے زیادہ عرصے میں روسی خام تیل نہیں منگوایا۔ ذرائع نے بتایا کہ چاروں ریفائنرز باقاعدگی سے روسی تیل ڈیلیوری کی بنیاد پر خریدتے ہیں اور متبادل سپلائی کے لیے اسپاٹ مارکیٹوں کا رخ کرتے ہیں ۔
رائٹرز کا کہنا ہے کہ جب اس پر مزید معلومات کے لیے آئی او سی، بی پی سی ایل، ایچ پی سی ایل، ایم آر پی ایل اور وفاقی وزارت تیل سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس پر مزید کسی تبصرے سے گریز کیا۔ پرائیویٹ ریفائنرز ریلائنس انڈسٹریز اور نیارا انرجی ہندوستان میں روسی تیل کے سب سے بڑے خریدار ہیں، لیکن ریاستی ریفائنرز ہندوستان کی کل 5.2 ملین بیرل یومیہ ریفائننگ کی صلاحیت کے 60 فیصد پر کنٹرول رکھتے ہیں۔
Pakistan concludes deal with USA, AlhamdoLilah. pic.twitter.com/N3CXyQdIXd
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) July 31, 2025
خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے 14 جولائی کو روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر 100 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی دی تھی۔گزشتہ روز ٹرمپ نے روس سے اسلحہ اور توانائی خریدنے کے باعث انڈیاپر 25 فیصد تجارتی ٹیرف اور اضافی پینلٹی کا اعلان کیا تھا۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پرامریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا اور پاکستان نے ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت دونوں ممالک مل کر پاکستان میں تیل کے ذخائر کو ترقی دیں گے۔ اس شراکت داری کے لیے ایک آئل کمپنی کا انتخاب کیا جا رہا ہے جو اس منصوبے کی قیادت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کے تیل ذخائر بڑھانے کے لیے اقدام کرے گا، شاید ایک دن ایسا آئے جب پاکستان تیل بھارت کو فروخت کرے۔