پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پانچ اگست کو ہونے والے ملک گیر احتجاجی پلان کو حتمی شکل دے دی ہے، پارٹی قیادت نے تمام اراکینِ قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو اسلام آباد طلب کر لیا ہے، جہاں وہ اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج میں شرکت کریں گے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق صوبائی اسمبلیوں کے اراکین اپنے متعلقہ حلقوں میں مظاہرے کریں گے۔ احتجاج تحریکِ تحفظِ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہوگا، جس کی نگرانی پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ، بلوچستان، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے پارٹی ذمہ داران نے احتجاجی شیڈول قیادت کو ارسال کر دیا ہے، جب کہ تمام ٹکٹ ہولڈرز کو بھی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی جا چکی ہے۔ صوبائی صدور اور کوآرڈینیٹرز کو مرکزی قیادت سے مسلسل رابطے میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل اطلاعات تھیں کہ پارٹی نے پانچ اگست کو احتجاج کی کال تو دے دی ہے، تاہم اس حوالے سے واضح حکمت عملی طے نہیں کی جا سکی تھی۔
لاہور کے حوالے سے پارٹی قیادت میں اختلافات سامنے آئے ہیں۔ کچھ سینئر رہنما اس بات کے حامی ہیں کہ تمام حلقوں کے کارکنان کو جمع کر کے ایک بڑی ریلی نکالی جائے، جب کہ چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ سمیت دیگر رہنما چاہتے ہیں کہ کارکن اپنے اپنے حلقوں میں احتجاج کریں تاکہ ممکنہ گرفتاریوں اور مقدمات سے بچا جا سکے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی طاقتور فوجی قیادت عالمی منظرنامے پر سرگرم، فیلڈ مارشل ’مرکزی کردار‘ قرار
واضح رہے کہ تاحال لاہور میں احتجاج کے مقام کا فیصلہ نہیں ہو سکا، تاہم قیادت اس بات پر متفق دکھائی دیتی ہے کہ کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اراکینِ اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز اپنے حلقوں میں مظاہروں کی قیادت کریں۔
پی ٹی آئی کارکنان اور سپورٹرز پارٹی کی حتمی حکمت عملی کے منتظر ہیں، جس سے واضح ہوگا کہ پنجاب بھر اور خصوصاً لاہور میں پانچ اگست کے احتجاج کا طریقہ کار کیا ہوگا۔