متحدہ عرب امارات اس سال اپنی تاریخ کے سب سے گرم موسم بہار کے بعد شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے، جہاں درجہ حرارت اگست کے آغاز میں ہی خطرناک حد تک بلند ہو گیا۔
نیشنل سینٹر آف میٹیورولوجی (این سی ایم) کے مطابق رواں برس اپریل اور مئی ملک کے تاریخ کے سب سے زیادہ گرم مہینے رہے اور اب گرمی کی یہ لہر اگست میں بھی برقرار ہے۔
یکم اگست کو صحرائی شہر سویحان میں درجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا، جو کہ 2021 کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔ یہ درجہ حرارت 2002 میں سویحان ہی میں ریکارڈ ہونے والے ملک کے تاریخی بلند ترین درجہ حرارت 52.1 ڈگری سے معمولی کم ہے۔
این سی ایم نے خبردار کیا ہے کہ اگست کے باقی دن بھی معمول سے زیادہ گرم رہنے کا امکان ہے اور درجہ حرارت اوسط سے 0.25 سے 0.5 ڈگری زیادہ رہ سکتا ہے۔

این سی ایم نے خبردار کیا ہے کہ رواں برس اپریل اور مئی ملک کے تاریخ کے سب سے زیادہ گرم مہینے رہے اور درجہ حرارت اوسط سے 0.25 سے 0.5 ڈگری زیادہ رہ سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے عوام کو دوپہر کے اوقات میں سورج کی روشنی سے بچنے اور غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے، تاہم تعمیرات اور زراعت کے شعبوں سے وابستہ افراد کے لیے یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہمیشہ ممکن نہیں ہوتا۔