Follw Us on:

اسرائیلی حملے کے خدشے پر ہزاروں فلسطینیوں کی مشرقی غزہ سے ہجرت

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Gaza..
اسرائیلی حملے کے خدشے پر ہزاروں فلسطینیوں کا مشرقی غزہ سے ہجرت(فائل فوٹو)

 اسرائیلی زمینی کارروائی کے خدشے کے پیش نظر ہزاروں فلسطینی اپنے گھروں کو چھوڑ کر مشرقی غزہ شہر سے مغرب اور جنوب کی جانب نقل مکانی کر رہے ہیں، جہاں مسلسل اسرائیلی بمباری جاری ہے۔

اسرائیل کے غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے نے اندرون ملک اور عالمی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے۔ اسرائیل میں ہزاروں افراد نے جنگ کے آغاز کے بعد سے سب سے بڑے مظاہروں میں شرکت کی، جن میں لڑائی کے خاتمے اور سات اکتوبر 2023 سے غزہ میں فلسطینی جنگجوؤں کے قبضے میں موجود باقی 50 یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔

منصوبہ بند کارروائی کے بعد مصر اور قطر کے ثالثوں نے جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔ قاہرہ میں حماس کے ساتھ مذاکرات کے قریب ایک ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ ’’آخری کوشش‘‘ ہو سکتی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ شہر کو حماس کا آخری بڑا شہری گڑھ قرار دیا ہے۔ تاہم اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ چونکہ وہ پہلے ہی 75 فیصد غزہ پر قابض ہے، اس لیے کارروائی بڑھانے سے یرغمالیوں کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور فوج طویل و خونریز گوریلا جنگ میں پھنس سکتی ہے۔

غزہ شہر میں فلسطینیوں نے جنگ کے خاتمے اور اسرائیلی کارروائی کو روکنے کے لیے حماس پر مذاکرات تیز کرنے کے مطالبے کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کی اپیل بھی کی ہے۔

اگر اسرائیلی بکتر بند فورسز غزہ شہر میں داخل ہوئیں تو لاکھوں افراد بے گھر ہو سکتے ہیں، جن میں سے بیشتر پہلے ہی کئی بار اپنے گھروں سے نکالے جا چکے ہیں۔

Gaza
اگر اسرائیلی بکتر بند فورسز غزہ شہر میں داخل ہوئیں تو لاکھوں افراد بے گھر ہو سکتے ہیں(فائل فوٹو)

غزہ شہر کے مشرقی علاقے سے متصل تباہ حال مضافاتی علاقے بیت لاہیا میں پناہ گاہ کے منتظم احمد محیسن نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں 995 خاندان جنوب کی طرف جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی شیلٹر کے لیے 15 لاکھ خیموں کی ضرورت ہے، جب کہ اسرائیل نے جنوری سے مارچ کے جنگ بندی معاہدے کے دوران صرف 1 لاکھ 20 ہزار خیموں کی اجازت دی تھی۔

مزید پڑھیں:حماس نے غزہ کے شہریوں کو بے دخل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کر دیا

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے مطابق گزشتہ ہفتے تک 13 لاکھ 50 ہزار افراد کو ہنگامی شیلٹر کی اشد ضرورت تھی،دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے، تاہم وہ ایک جامع معاہدے کی بھی خواہاں ہے جس سے جنگ کا خاتمہ ہو۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس