Follw Us on:

امریکی صدر سے یوکرینی ہم منصب کی ملاقات: ’روس اور یوکرین دونوں جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔‘

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Meet up
ٹرمپ نے ملاقات میں لطیفے بھی سنائے (تصویر: وائٹ ہاؤس)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی نے واشنگٹن میں ملاقات کی ہے، یہ ملاقات ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی صدر سے ملاقات کے بعد پہلی مرتبہ ہوئی ہے۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کے صدور جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ یہ جنگ کب ختم ہوگی یہ نہیں بتایا جاسکتا۔ دنیا میں امن قائم ہو اور سب مل کر تجارت کریں بس میں یہی چاہتا ہوں۔

اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ویب سائٹ ٹروتھ پر ایک بیان میں کہا تھا کہ میں چھ میں چھ جنگوں کا تصفیہ کروایا ہے یوکرین جنگ بھی بند کرواؤں گا ۔

انھوں نے کہا کہ ’اس کے باوجود مجھے وال سٹریٹ جنرل سمیت دیگر بہت سی جگہوں پر جو پڑھنے اور سننے کو مل رہا ہے اس سے لگتا ہے کہ انھیں صورتحال کا کوئی اندازہ ہی نہیں ہے۔‘

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ رواں برس مئی میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی میں امریکہ کی ثالثی کا متعدد بار مختلف فورمز پر ذکر کر چکے ہیں۔

ٹرمپ نے مزید لکھا کہ ’مجھے بتائیں کہ میں روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع میں کیا برا کر رہا ہوں۔ یہ سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی جنگ تھی نہ کہ میری۔ میں تو یہاں اسے مزید بڑھانے کے بجائے اس جنگ کے خاتمے کی کوششیں کر رہا ہوں۔‘

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’اگر میں صدر ہوتا تو یہ جنگ شروع ہی نہ ہوتی۔ مجھے ٹھیک ٹھیک پتا ہے کہ میں کیا کر رہا ہوں۔ مجھے ان لوگوں کے مشوروں کی کوئی ضرورت نہیں ہے جو ان تنازعات سے سالہا سال جڑے ہوئے ہیں اور انھوں نے کبھی ان کے خاتمے کی کوشش نہیں کی۔‘

ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ ’یہ بیوقوف لوگ ہیں۔ جن میں سمجھ بوجھ کی کمی ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو موجودہ یوکرین اور روسی تنازع کو مزید پیچیدہ بنا رہے ہیں۔‘

Trump with putin

انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا ’تمام تر تنقید کے باوجود میں اس تنازع کا حل نکالوں گا اور میں نے ہمیشہ ایسا ہی کیا ہے۔‘

امریکی صدر نے کہا کہ ’کل وائٹ ہاؤس کے لیے ایک بڑا دن ہوگا۔ اتنی بڑی تعداد میں یورپی رہنما کھبی ادھر جمع نہیں ہوئے ہیں۔ ان کی میزبانی میرے لیے باعث فخر ہے۔‘

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میں اس بات پر مکمل طور پر متفق ہوں کہ اگر روس اپنے ہاتھ کھڑے کر دے اور یہ کہے کہ ہماری بس ہو گئی ہے، ہم نے شکست تسلیم کر لی ہے، ہم یوکرین اور امریکہ کو دنیا بھر میں سب سے زیادہ قابل تکریم، قابل عزت اور طاقتور تسلیم کرتے ہیں۔

تو تب بھی ’فیک نیوز میڈیا‘ اور ان کے ڈیموکریٹ پارٹنرز یہ کہیں گے کہ یہ ٹرمپ کے لیے بہت برا اور باعث شرمندگی کا دن ہے اور یہ ملک کی تاریخ میں سب سے برا دن ہے۔ ’اسی وجہ سے یہ فیک نیوز ہیں۔‘

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس