پاکستان کے مختلف علاقوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے، خاص طور پر بالائی علاقوں میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ہے جبکہ کراچی میں منگل کی موسلادھار بارش کے بعد بدھ کی صبح تک کئی علاقے پانی میں ڈوبے رہے۔
ریسکیو حکام نے شہر میں بارش کے باعث مختلف حادثات میں دس ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ قدرتی آفات سے نمٹنے والے قومی ادارے این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ اگلے 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان کے اضلاع کوئٹہ، ژوب، زیارت، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، مستونگ، نوشکی اور بارکھان میں شدید بارشوں کا امکان ہے جبکہ پنجاب کے شہروں مری، راولپنڈی، جہلم، چکوال اور اٹک میں بھی موسلادھار بارش متوقع ہے۔
کراچی میں بارش اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں بتایا گیا کہ صرف بارہ گھنٹے میں 245 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس سے ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا۔
اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ نے شہر میں بدھ کے روز عام تعطیل کا اعلان کیا اور عوام کو گھروں میں رہنے کی اپیل کی تاکہ مزید مشکلات سے بچا جا سکے۔
انہوں نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ بھی کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی وزیراعلیٰ سندھ کو فون کر کے صورتحال دریافت کی اور ہرقسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
Jiye Bhutto#karachirain #KarachiRains pic.twitter.com/1PIuvz08r3
— ꪀ𝖎𝖒𝓇ª (@N_sayitloud) August 19, 2025
بارش کے دوران کئی المناک واقعات بھی پیش آئے۔ گلستان جوہر میں ایک گھر کی دیوار گرنے سے بچوں سمیت چار افراد ہلاک ہوئے، شاہ فیصل کالونی میں کرنٹ لگنے سے دو نوجوانوں کی موت ہوئی، اورنگی میں ایک بچہ دیوار گرنے سے جاں بحق ہوا، نارتھ کراچی اور ڈیفنس میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں دو شہریوں کی ہلاکت ہوئی، جبکہ ملیر میں پیٹرول پمپ پر آگ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔
شارع فیصل پر ایک موٹر سائیکل سوار کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا اور گرومندر نالے میں ڈوب کر ایک پچاس سالہ شخص کی موت ہوئی۔
کراچی میں بارش تھمے کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود بیشتر سڑکوں سے پانی کی نکاسی نہیں ہو سکی۔ ایوان صدر روڈ، ضیاالدین احمد روڈ، گرومندر، نمائش، ایم اے جناح روڈ، سندھ اسمبلی کے اطراف، ڈرگ روڈ انڈر پاس، ملیر ہالٹ، ماڈل کالونی جانے والی جناح ایونیو اور اردو بازار سمیت کئی مقامات اب بھی پانی میں ڈوبے ہیں۔
🚨 Pakistan's financial capital Karachi submerged under water after heavy torrential rains. pic.twitter.com/TnbR8nMjcX
— South Asia Index (@SouthAsiaIndex) August 19, 2025
کورنگی، ویٹا چورنگی اور مل ایریا میں بھی پانی کھڑا ہے اور رات سے پھنسے ٹریلرز کو نکلنے میں دشواری کا سامنا ہے۔
شاہراہ فیصل اور لیاقت آباد سمیت کچھ اہم سڑکوں سے پانی نکال دیا گیا ہے لیکن شہر کی ٹوٹی پھوٹی سڑکیں مزید خراب ہو گئی ہیں، جگہ جگہ گڑھے پڑ گئے ہیں جن میں گاڑیاں دھنس رہی ہیں۔
بارش کے بعد بند ہونے والی متعدد گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں اب بھی سڑکوں پر موجود ہیں۔
بجلی کی فراہمی بھی شدید متاثر ہوئی ہے۔ گلستان جوہر، گلشن اقبال کے مختلف بلاکس، کورنگی، محمود آباد، اختر کالونی، منظور کالونی، ڈیفنس ویو اور ملیر سمیت کئی علاقے گزشتہ روز سے بجلی سے محروم ہیں، جس سے شہریوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔