نائیجیریا کی شمال مغربی ریاست کاتسینا میں مسجد اور قریبی گھروں پر مسلح افراد کے حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 50 تک جا پہنچی ہے جبکہ تقریباً 60 افراد کو اغوا بھی کر لیا گیا ہے۔
مقامی حکام اور رہائشیوں کے مطابق یہ واقعہ منگل کی صبح مالم فاشی ضلع کی دور افتادہ بستی اُنگوان مانتاؤ میں اس وقت پیش آیا جب لوگ فجر کی نماز کے لیے جمع تھے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ حملہ آور موٹر سائیکلوں پر آئے اور مسجد کے اندر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے بعد انہوں نے گاؤں کے گھروں کو نشانہ بنایا۔
مقامی رکن اسمبلی امینو ابراہیم کے مطابق کم از کم 30 افراد کو گولی مار کر قتل کیا گیا جبکہ 20 کو زندہ جلا دیا گیا۔

پولیس ترجمان ابوبکر صادق علیو نے کہا کہ فورسز نے حملہ آوروں کو دو دیگر دیہات پر حملے سے روک دیا، لیکن بھاگتے ہوئے انہوں نے مانتاؤ کے رہائشیوں پر فائرنگ کر دی اور کئی گھروں کو آگ لگا دی۔
بچ جانے والے افراد نے بتایا کہ خواتین اور لڑکیوں کو بھی زبردستی ساتھ لے جایا گیا۔
ایک مقامی شخص محمد عبداللہ نے کہا، “وہ لوگ مسجد کے اندر فائرنگ کرنے لگے جب سب لوگ نماز پڑھ رہے تھے۔ میرا پڑوسی مارا گیا اور میں خوش قسمت رہا کہ دیر سے نکلا۔”
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا لاہور میں ’یوکوہاما‘ بنانے کا خواب: کیا ایسا ممکن ہوپائے گا؟
منگل کو مقامی اسپتال کی ایک اہلکار فاطمہ اباکر نے بتایا کہ 27 لاشیں مردہ خانے میں لائی گئیں، تاہم بیشتر متاثرین کو ان کے لواحقین اسلامی طریقے سے دفنانے کے لیے لے گئے۔
شمال مغربی نائیجیریا میں حالیہ برسوں میں جرائم پیشہ گروہوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے جو دیہات اور شاہراہوں کو نشانہ بنا کر لوگوں کو اغوا کرتے اور تاوان طلب کرتے ہیں۔