انڈیا کی جانب سے دریاؤں میں لاکھوں کیوسک پانی چھوڑے جانے کے نتیجے میں پاکستان کے کئی علاقے شدید سیلاب کی زد میں آ گئے ہیں۔
اس سیلابی صورتحال سے نہ صرف عام آبادی متاثر ہوئی ہے بلکہ اہم مذہبی مقامات بھی خطرے کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔
نارووال کے قریب سکھ برادری کے مقدس مقام گردوارہ دربار صاحب کرتارپور کو بھی شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق سیلابی پانی گردوارہ دربار صاحب کے اطراف تک پہنچ چکا ہے اور کئی جگہوں پر پانی نے دیواروں کو گھیر لیا ہے۔
اردگرد کے علاقے بھی پانی میں ڈوب چکے ہیں، جس سے مقامی آبادی اور سکھ برادری میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ اگر صورتحال یہی رہی تو گردوارے کو سنگین نقصان پہنچ سکتا ہے۔
🚨 Raging floodwaters storm into the holy Gurdwara Darbar Sahib #Kartarpur a sanctity drowned, faith shaken.
— Rizwan Shah (@rizwan_media) August 27, 2025
A brutal chapter in India’s water war against Pakistan, where even sacred ground isn’t spared from destruction. pic.twitter.com/HqV5F04aS0
پاکستان میں حالیہ بارشوں اور دریاؤں میں آنے والے ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ کئی دیہات پانی میں ڈوب گئے، کھڑی فصلیں برباد ہو گئیں، ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے اور سڑکیں، پل اور دیگر بنیادی ڈھانچے بھی متاثر ہوئے ہیں۔
محکمہ موسمیات اور فلڈ وارننگ سینٹرز نے مزید بارشوں اور اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ظاہر کیا ہے، جس سے خطرات مزید بڑھ گئے ہیں۔
گردوارہ دربار صاحب کرتارپور کی حفاظت کے لیے سکھ برادری نے حکومت پاکستان اور بین الاقوامی اداروں سے فوری مدد کی اپیل کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس مقدس مقام کو بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات ناگزیر ہیں، تاکہ مذہبی اور تاریخی ورثے کو محفوظ بنایا جا سکے۔
مقامی افراد نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ ریسکیو اور ریلیف ادارے فوری طور پر علاقے میں کارروائیاں تیز کریں تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔