Follw Us on:

اسرائیل کے ساتھ تعلقات، مائیکروسافٹ ملازمین نے کمپنی کے صدر کے دفتر پر قبضہ کر لیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Microsoft
مائیکروسافٹ نے اس رپورٹ پر مؤقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ (فوٹو: این بی سی)

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ کے اسرائیلی دفاعی افواج کے ساتھ تعلقات کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے۔

مظاہرین نے کمپنی کے صدر بریڈ سمتھ کے دفتر پر قبضہ کر لیا۔ اس دوران پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سات افراد کو گرفتار کیا جن میں مائیکروسافٹ کے موجودہ اور سابق ملازمین بھی شامل ہیں۔

برطانوی اخبار گارڈین کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسرائیل نے فلسطینی اہداف کو نشانہ بنانے اور بڑے پیمانے پر نگرانی کے لیے مائیکروسافٹ کے ازور کلاؤڈ پلیٹ فارم کو استعمال کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی فون کالز کا ڈیٹا جمع کر کے اسے ازور پر محفوظ کیا۔

مائیکروسافٹ نے اس رپورٹ پر مؤقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں اور تحقیقات کے لیے ایک بیرونی قانونی فرم کی خدمات حاصل کی گئی ہیں، ساتھ ہی کمپنی نے وضاحت کی کہ ان کی سروس کی شرائط اس طرح کے استعمال کی اجازت نہیں دیتیں۔

Microsoft.
بریڈ سمتھ نے حالیہ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ بہت سی چیزیں ایسی ہیں جو وہ دنیا کو بدلنے کے لیے نہیں کر سکتے۔ (فوٹو: این بی سی)

’نو ازور فار ایپرتھائیڈ‘ نامی گروپ کئی ماہ سے مائیکروسافٹ کے خلاف احتجاج کر رہا ہے اور مطالبہ کر رہا ہے کہ کمپنی اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کرے اور فلسطینیوں کو معاوضہ ادا کرے۔

حالیہ مظاہروں کے دوران صرف بریڈ سمتھ کے دفتر پر ہی قبضہ نہیں کیا گیا بلکہ گزشتہ ہفتے مائیکروسافٹ ہیڈکوارٹرز کے باہر بھی مظاہرے ہوئے جن میں 18 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

مئی میں ایک ملازم کو اس وقت برطرف کر دیا گیا جب اس نے کمپنی کے سربراہ ستیا نڈیلا کی تقریر میں خلل ڈالا، جبکہ اپریل میں بھی دو ملازمین کو اسی نوعیت کے احتجاج پر ملازمت سے فارغ کیا گیا تھا۔

بریڈ سمتھ نے حالیہ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ بہت سی چیزیں ایسی ہیں جو وہ دنیا کو بدلنے کے لیے نہیں کر سکتے، لیکن وہ یہ ضرور یقینی بنائیں گے کہ انسانی حقوق کے اصولوں اور کمپنی کے معاہدوں کی شرائط پر دنیا بھر کے صارفین سختی سے عمل کریں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس