لاہور کے ٹھوکر نیاز بیگ فلائی اوور پر لگائے گئے گملوں سے متعلق ایک شہری کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں ان گملوں کو ممکنہ خطرے کا باعث قرار دیا گیا ہے۔
ویڈیو میں شہری نے کہا ہے کہ یہ چیز ہمارے حکام کی اہلیت اور غیر ذمے داری کا ثبوت ہے۔ انہوں نے فلائی اوور کے کنارے چھوٹے گملے رکھ دیے ہیں جو تیز آندھی میں نیچے گزرنے والی ٹریفک یا پیدل چلنے والوں پر گر سکتے ہیں اور بڑے گملے خدانخواستہ کسی پر گر جائیں تو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتے ہیں۔
اس ویڈیو پر مختلف سوشل میڈیا صارفین نے تبصرے کیے جن میں سے بعض نے گملوں کو خطرناک قرار دیا جبکہ کچھ نے ان کی تنصیب کے طریقے کا دفاع کیا۔
ایپری ہینسیو نامی صارف کا کہنا تھا کہ یہ سب دیکھ کر ’فائنل ڈیسٹینیشن‘ فلم یاد آ گئی۔ کک ایس نامی صارف نے سوال کیا کہ کیا آپ کو یقین ہے کہ یہ گملے کسی طریقے سے چپکائے یا فکس نہیں کیے گئے؟
Very stupid and Dangerous Thing to do
byu/MelodicConflict3480 inLahore
ایلوکوئنٹ کا کہنا تھا کہ میں روزانہ اس پل سے گزرتا ہوں یہی خیال میرے ذہن میں بھی آیا تھا۔ لیکن پھر میں نے پی ایچ اے کے کارکنوں کو دیکھا جو ایک فٹ لمبی راڈ سے ان گملوں کو بیریئر میں فکس کر رہے تھے۔ یہ گملے پچھلے ایک سال سے وہاں ہیں۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ چاہے یہ گملے بولٹ کیے گئے ہوں یا نہیں ملتان میں بھی یہی گملے لگائے گئے تھے اور کئی بار سڑک کے بیچ میں گرے پائے گئے۔ ان کی موجودگی حادثات کا سبب بن سکتی ہے۔
سعد میٹا نے کہا کہ یہ بالکل درست بات ہے میں نے بھی کل ہی یہ دیکھا اور امید ہے کہ کوئی ذمہ دار اس پر غور کرے گا۔
گوگل تھری نامی اکاونٹ سے کمنٹ میں کہا گیا کہ میں اس روز وہاں سے گزر رہا تھا جب یہ بڑے گملے رکھے جا رہے تھے۔ دل تو کیا رُک کر پوچھوں کہ کسی نے حفاظتی خطرات پر غور کیا بھی ہے یا نہیں، لیکن پھر اپنی حفاظت کو دیکھتے ہوئے خاموشی اختیار کی۔
اس کے برعکس بعض صارفین نے ان گملوں کو محفوظ قرار دیا۔ ایک صارف نے کہا کہ میں خود موٹر سائیکل پر وہاں سے گزرا اور دیکھا کہ یہ گملے سیمنٹ کے بیریئر پر باقاعدہ بولٹ کیے جا رہے تھے۔ یہ اپنی جگہ سے نہیں ہل سکتے۔
واضع رہے کہابھی تک ضلعی انتظامیہ یا پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔