Follw Us on:

پاکستان الیکٹرک وہیکلز کی پیداور میں پیچھے کیوں؟: سینٹ قائمہ کمیٹی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
فائل فوٹو / گوگل

گزشتہ دنوں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا پاکستان میں الیکٹرک وہیکلز (ای وی) کی پیداوار پر اجلاس منعقد ہوا، جس میں اس سال 6لاکھ  کے ہدف کے مقابلے میں صرف 60 ہزار گاڑیاں تیار کرنے پربحث کی گئی ، کیونکہ حکومت گرین ٹرانسپورٹ کے حل کی طرف منتقلی کی طرف بڑھ رہی ہے اور موسمیاتی تبدیلی کو شکست دینے کے لیے کوشاں ہے۔
عرب نیوز کے مطابق حکومت پاکستان نے 2019 میں نیشنل الیکٹرک وہیکلز پالیسی (NEVP) کی منظوری دی جس کا ہدف 2030 تک تمام مسافر گاڑیوں اور ہیوی ڈیوٹی ٹرکوں کی الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت 30% پر مشتمل ہے، اور 2040 تک 90% ہدف مقرر ہے۔ دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ بسوں کے لیے، پالیسی نے نئی فروخت کا 50% حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

 پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے پاکستان میں ای وی کی پیداوار میں کمی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 6 لاکھ ہدف کے مقابلے میں صرف 60 ہزار ای وی تیار کی گئی ہیں۔ انھوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ٹرانسپورٹ کا شعبہ فضائی آلودگی میں 48 فیصد حصہ ڈالتا ہے، جس سے ای وی کو اپنانا اہم ہے۔ وزارت صنعت کو مقامی ای وی پروڈکشن اور چارجنگ اسٹیشنوں کے ڈیٹا کی کمی کی وجہ سے جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا۔

اہم سفارشات میں ای وی چارجنگ سٹیشنوں کو پھیلانا اور نجی سرمایہ کاری کی ترغیب دینا، گھروں اور کاروباروں میں قابل تجدید توانائی کو اپنانے کو فروغ دینا، پالیسی اہداف کو پورا کرنے کے لیے مقامی ای وی کی پیداوار کو بڑھانا، ملک بھر میں توانائی کی بچت والے بلڈنگ کوڈز کو نافذ کرنا، اور توانائی کے موثر ٹرانسپورٹ اور پبلک ٹرانزٹ کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنا شامل ہیں۔

اس ماہ کے شروع میں، پاکستان نے کہا تھا کہ وہ توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحات کے ایک حصے کے طور پر وی وی چارجنگ اسٹیشنوں کے آپریٹرز کے لیے بجلی کے نرخوں میں 45 فیصد کمی کرے گا جو کہ طلب کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ حکومت ای بائیک اور دو اور تین پہیوں والی پٹرول گاڑیوں کی تبدیلی کے لیے فنانسنگ اسکیمیں متعارف کرانے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔

فائل فوٹو/گوگل

کابینہ نے 15 جنوری کو 39.70 روپے فی یونٹ کے ٹیرف میں کمی کی منظوری دی، جو پہلے 71.10 روپے تھی، جو ایک ماہ کے اندر لاگو ہو جائے گی۔ حکومت کو توقع ہے کہ اس شعبے میں سرمایہ کاروں کے لیے 20 فیصد سے زیادہ کی واپسی کی داخلی شرح ہوگی۔
وزارت توانائی کے مشیر عمار حبیب خان کی طرف سے حکومت کو پیش کی گئی اور 15 جنوری کو رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں اس وقت 30 ملین سے زیادہ دو اور تین پہیوں والی گاڑیاں ہیں، جو 5 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کا پیٹرولیم استعمال کرتی ہیں۔ سالانہ
وزارت توانائی کا منصوبہ ہے کہ پہلے مرحلے میں 10 لاکھ دو پہیہ گاڑیوں کو الیکٹرک بائک میں تبدیل کیا جائے، جس کی تخمینہ لاگت 40,000 روپے فی بائک ہے۔رپورٹ کے مطابق، سالانہ تقریباً 165 ملین ڈالر کے ایندھن کی درآمدی لاگت کی بچت ہوگی۔

واضح رہے کہ  صوبہ سندھ کے وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ صوبائی انتظامیہ جیواشم ایندھن کی کھپت کو کم کرنے کے لیے ای وی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لیے نجی شعبے کو “زیادہ سے زیادہ امداد” فراہم کرے گی۔
انہوں نے یہ بات چین کے اے ڈی ایم گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر یاسر بھمبانی سے ملاقات کے دوران کہی، جس نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے مینوفیکچرنگ پلانٹ اور 3,000 ای وی چارجنگ اسٹیشن لگانے کے لیے 350 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔
محکمہ اطلاعات نے ایک بیان میں کہا، “سندھ حکومت اپنے کامیاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ کو بروئے کار لاتے ہوئے شہروں اور اہم شاہراہوں پر ای وی چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کے لیے مناسب جگہیں اور دیگر سہولیات فراہم کرے گی۔”

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس