کراچی ایئرپورٹ پر ہونے والی ایک ہنگامہ آرائی نے سب کی توجہ اپنی طرف مرکوز کرلی۔ یہ ہنگامہ ایک امریکی خاتون کی محبت میں ناکامی کی وجہ سے ہوا جو پاکستان کے شہر کراچی اپنے محبوب سے ملنے آئی تھی، مگر یہاں آنے کے بعد ایک ایسی صورتحال کا سامنا کیا جس نے ایئرپورٹ حکام کو بھی پریشانی میں مبتلا کر دیا۔
اونیجا اینڈریو رابنسن ایک 33 سالہ امریکی خاتون جو نیویارک کی رہائشی ہے، اس عورت کو سوشل میڈیا پر کراچی کے رہائشی 19 سالہ ندال میمن کے ساتھ محبت ہوگئی۔
محبت کی اس داستان نے کئی پیچیدگیاں پیدا کیں، جو نہ صرف اونیجا کے لیے بلکہ پاکستان کے ایئرپورٹ حکام کے لیے بھی درد سر بن گئیں۔
یہ سب کچھ اس وقت شروع ہوا جب اونیجا 11 اکتوبر کو کراچی پہنچی۔ اس کا مقصد صرف اپنے پاکستانی محبوب سے ملنا اور اس کے ساتھ نئی زندگی شروع کرنا تھا۔
لیکن تقدیر نے کچھ اور ہی کھیل کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ نوجوان ندال میمن جو شادی کے لیے تیار تھا، اپنے خاندان کی مخالفت کی وجہ سے امریکی خاتون سے شادی کرنے سے انکار کر بیٹھا۔ اور اس انکار کے بعد اونیجا کی دنیا جیسے ٹوٹ گئی۔
ایئرپورٹ پر ایک دم ہنگامہ مچ گیا جب خاتون نے واپس جانے سے انکار کر دیا۔
اس کے بعد امیگریشن کے عملے کے سامنے جب اس نے امریکی واپسی کا ٹکٹ پیش کرنے کی کوشش کی تو اس نے یہ بھی کہا کہ وہ اس وقت تک واپس نہیں جائے گی جب تک اس کے تمام مطالبات پورے نہ کیے جائیں۔ یہ مطالبات روز بروز بڑھتے ہی گئے اور حکام کیلئے معاملہ پیچیدہ ہوتا گیا۔
سب سے پہلے تو خاتون نے اپنی واپسی کے لیے تیار ہونے سے انکار کیا۔ اس کے بعد جب ایئرپورٹ حکام نے اسے واپس جانے پر مجبور کرنے کی کوشش کی تو اس نے ڈیپارچر لاؤنج میں ہنگامہ کھڑا کر دیا جس سے پرواز 36 منٹ کی تاخیر کا شکار ہوگئی۔
اس کے بعد پولیس اور ایئرپورٹ سیکیورٹی کے اہلکاروں نے کسی طرح خاتون کو قائل کر کے حفاظتی تحویل میں ڈیپارچر لاؤنج تک پہنچایا مگر اس نے اپنے مطالبات نہ چھوڑے۔
اونیجا کے مطابق اس کے پاس جو رقم تھی اس کا استعمال اُس نے کراچی میں اپنی موجودگی کو طول دینے کے لیے کیا۔
وہ نہ صرف خود کو کراچی میں غیر یقینی حالات میں پاتی رہی بلکہ ایک دن ایسا بھی آیا جب اس نے پاکستانی حکام سے بڑے مطالبات کرنے شروع کر دیے۔
اونیجا کا کہنا ہے کہ وہ نہ صرف اپنے لیے ایک گھر چاہتی ہے بلکہ اس نے حکومت سے مالی امداد کی درخواست بھی کر ڈالی۔
اس کا کہنا تھا کہ وہ دبئی منتقل ہونا چاہتی ہے اور وہاں اپنا نیا کاروبار شروع کرنا چاہتی ہے۔
خاتون کا دعویٰ ہے کہ اس کے ساتھ ایئرپورٹ پر بھی دھوکہ ہوا تھا جب اس کے ہزاروں ڈالرز ایک غیر قانونی منی ایکسچینجر کے ہاتھوں ہڑپ کر لیے گئے۔
اس کے بعد اس نے 20 ہزار ڈالرز کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جب تک یہ رقم نہیں دی جاتی وہ پاکستان نہیں چھوڑے گی۔
اس کی کہانی صرف محبت کی ایک طرفہ داستان نہیں ہے بلکہ اس میں ایک اور پیچیدہ موڑ آیا۔ جب معلوم ہوا کہ اونیجا کا ماضی بھی کچھ زیادہ صاف ستھرا نہیں رہا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اونیجا کا مجرمانہ ریکارڈ بھی سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا کہ اس نے 2021 میں امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں ایک گھر میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی تھی اور اس پر گرفتاری
بھی ہوئی تھی۔
یہ خبر پاکستانی میڈیا میں جیسے ہی آئی لوگوں کی توجہ اونیجا کی شخصیت پر مرکوز ہو گئی۔
کراچی میں اس کا قیام نہ صرف ایک محبت کی کہانی بن چکا ہے بلکہ اس کی مالی مشکلات اور زندگی کے بدلتے ہوئے حالات نے اس کے ذہنی دباؤ کو مزید بڑھا دیا ہے۔
نجی میڈیا کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے اونیجا نے انکشاف کیا کہ وہ اپنے پاکستانی محبوب سے محبت کرتی ہے مگر اس کا کہنا تھا کہ وہ پیسوں کے لیے نہیں شادی کرتی بلکہ وہ اپنے لئے ایک ایسا گھر چاہتی تھی جو تمام جدید سہولتوں سے لیس ہو۔
دراصل اس کے سب مطالبات اس بات کا غماز تھے کہ وہ پاکستان میں اپنے لیے ایک نئی زندگی کی تلاش میں تھی مگر اس کے لیے اس نے مختلف طریقوں سے حکام پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔
آخرکار اس کے مطالبات اور ذہنی دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے اونیجا کو چھیپا ویلفیئر کے ہیڈ آفس منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اسے علیحدہ کمرہ فراہم کیا گیا اور وہاں اسے کھانا دیا گیا۔
فی الحال اونیجا کسی سے بات نہیں کر رہی اور اس کا ذہنی دباؤ بہت بڑھ چکا ہے۔
یہ تمام صورتحال ایک بہت ہی پیچیدہ اور غیر متوقع کہانی بن چکی ہے جس میں محبت، دھوکہ، ذہنی دباؤ اور مالی مسائل کا پیچیدہ تانے بانے بن گئے ہیں۔