Follw Us on:

پاکستانی سکیورٹی ادارے اپنی کمزوری چھپانے کے لیے افغانستان پر الزامات عائد کرتے ہیں، افغان وزیرِ دفاع

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Whatsapp image 2025 09 03 at 11.21.33 pm
پاکستانی سکیورٹی ادارے اپنی کمزوری چھپانے کے لیے افغانستان پر الزامات عائد کرتے ہیں: افغان وزیرِ دفاع (اسکرین شاٹ )

افغانستان میں طالبان حکومت کے وزیرِ دفاع ملّا یعقوب نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے سکیورٹی ادارے کمزور ہیں اور اس کمزوری کو چھپانے کے لیے وہ افغانستان پر الزامات عائد کرتے ہیں۔

عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی افغان سروس کو دیے گئے انٹرویو میں ملّا یعقوب کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان پاکستان اور بی ایل اے اپنی کارروائیاں پاکستان کے اندر سرانجام دیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے عسکریت پسند افغانستان سے پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں اور پاکستان کے اندر سینکڑوں کلومیٹر کا سفر کر رہے ہیں، تو انہیں وہاں کیوں نہیں روکا جا رہا؟ چاہے وہ کاردھماکہ ہو، ٹارگٹ کلنگ ہو یا کوئی اور واقعہ، انہیں وہیں روکا جانا چاہیے۔

افغان وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ اِس سے پاکستان کے سکیورٹی اداروں کی کمزوری ظاہر ہوتی ہے اور اس کمزوری کو چھپانے کے لیے افغانستان پر الزام عائد کیا جاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ملّا یعقوب کا کہنا تھا کہ الزامات عائد کرنے اور پروپیگنڈا کرنے سے بہتر ہے کہ حقیقت کو تسلیم کیا جائے، تعاون بڑھایا جائے اور ان مسائل کے حل کے لیے اچھا منصوبہ بنایا جائے۔

Whatsapp image 2025 09 03 at 11.21.58 pm
ٹی ٹی پی اور دیگر کالعدم گروہ افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں داخل ہوتے ہیں۔ (فوٹو ڈان نیوز )

افغان وزیر دفاع نے واضح الفاظ میں کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعلقات میں خرابی نہیں چاہتے کیونکہ اس سے دونوں میں سے کسی ملک کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات اتنے نارمل نہیں ہیں، جتنے ہونے چاہیے تھے اور وہ اس صورتحال سے خوش نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ افغان وزیر دفاع ملّا یعقوب طالبان کے شریکِ بانی ملّا عمر کے بڑے بیٹے ہیں اور ماضی میں وہ تحریک طالبان کے عسکری کمیشن کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : سی پیک کے دوسرے مرحلے میں صنعتی تعاون پاکستان اور چین کے تعلقات کی مضبوط بنیاد بنے گا، شہباز شریف

یاد رہے کہ پاکستان بارہا افغانستان میں موجود طالبان حُکام کو متنبہ کر چکا ہے، کہ پاکستان میں سرگرم کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر کالعدم گروہ افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں شدت پسندی کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔

پاکستان نے ماضی میں افغانستان کو اس ضمن میں ثبوت بھی فراہم کیے ہیں۔ رواں سال اپرایل سے اب تک تقریبا 170 خوارجیوں کو سیکیورٹی فورسز نے جہنم واصل کیا ہے، جو افغان بارڈر سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس