Follw Us on:

یوکرین میں تعینات غیر ملکی فوجی ماسکو کے جائز اہداف ہوں گے، روسی صدر

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Whatsapp image 2025 09 06 at 5.39.18 pm
یوکرین میں تعینات غیر ملکی فوجی ماسکو کے جائز اہداف ہوں گے، روسی صدر (فوٹو ایسوسی ایٹڈ پریس)

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے واضح کیا ہے کہ یوکرین میں تعینات کسی بھی غیر ملکی فوجی کو ماسکو کی جانب سے جائز ہدف سمجھا جائے گا۔

ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب یورپی رہنماؤں نے یوکرین میں ممکنہ امن فوج کی تعیناتی کے عزم کا اعادہ کیا ہے، جسے روس مسلسل ناقابلِ قبول قرار دیتا آیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ بات پیوٹن نے مشرقی شہر ولادی ووسٹوک میں ایسٹرن اکنامک فورم کے ایک اجلاس میں کہی، جہاں انہوں نے اجلاس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، اگر کوئی غیر ملکی فوجی یوکرین میں نظر آتے ہیں، خاص طور پر اس وقت جب لڑائی جاری ہے، تو ہمارے لیے وہ جائز اہداف ہوں گے۔

روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ حتمی امن معاہدے کے بعد یوکرین میں امن فوج کے قیام کا تصور بھی نا قابل قبول ہوگا۔ ماسکو صرف اُسی صورت کسی معاہدے پر عمل درآمد کرے گا، جب روس اور یوکرین دونوں کو حفاظتی ضمانتیں فراہم کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ صدر پیوٹن کا یہ بیان فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے اس اعلان کے بعد آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ یوکرین کے 26 اتحادی جنگ بندی کے بعد یوکرین کی سلامتی یقینی بنانے کے لیے وہاں فوج تعینات کریں گے اور یہ تعیناتی زمینی، فضائی یا بحری سطح پر ہو سکتی ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بھی واضح کیا  ہے کہ ماسکو کو ایسے امن معاہدوں کے لیے قانونی طور پر پابند دستاویزات درکار ہوں گے، کیونکہ محض زبانی وعدوں پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔

Ukrain president
سلامتی کی ضمانتیں جنگ ختم ہونے کے بعد نہیں بلکہ دورانِ جنگ ہی مؤثر ہونی چاہئیں, زیلنسکی (فائل فوٹو)

دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امبروسیٹی فورم سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ سلامتی کی ضمانتیں جنگ ختم ہونے کے بعد نہیں بلکہ دورانِ جنگ ہی مؤثر ہونی چاہئیں۔

یوکرینی صدر زیلنسکی نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ روسی توانائی پر یورپ کا انحصار ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کا حوالہ بھی دیا جس میں کہا گیا تھا کہ یورپی ممالک کو روسی تیل کی خریداری روکنی ہوگی کیونکہ یہ ماسکو کو جنگ جاری رکھنے کے لیے وسائل فراہم کرتا ہے۔

مزید یہ بھی پڑھیں : ’ٹرمپ کے جذبات کی دل سے تائید‘، نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان پر کیسا ردِ عمل دیا؟

یاد رہے کہ یوکرین نے حالیہ ہفتوں میں روسی تیل کے بنیادی ڈھانچے پر حملے تیز کر دیے ہیں، تاکہ ماسکو کی جنگی مشینوں کو کمزور کیا جا سکے۔ ان حملوں کے بعد روس کے کئی شہروں میں پیٹرول اسٹیشن خشک ہو گئے ہیں اور عوام کو راشننگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس