قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے جس میں اسرائیلی حملے کی مذمت، غزہ میں سیز فائر معاہدہ اور یرغمالیوں کی رہائی کے اہم معاملات پر گفتگو ہوگی۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق قطری وزیراعظم امریکی صدر کے علاوہ اعلیٰ حکومتی شخصیات سے بھی ملاقات کریں گے جن میں نائب صدر جے ڈی وینس، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف شامل ہیں۔
قطری وزیراعظم اور امریکی صدر کی ملاقات میں دوحہ میں 9 ستمبر کو ہونے والے اسرائیلی حملے اور یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق معاہدے کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے اسرائیل کا نام لیے بغیر قطر پر حملے کی متفقہ طور پر مذمت کی قرارداد منظور کی ہے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا کہ اسرائیل نے دوحہ پر حملہ کرکے سفارتکاری کی توہین کی ہے اور حماس رہنماؤں کو نشانہ بنا کر غزہ میں جنگ ختم کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کی سازش کی ہے۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ قطر غزہ میں جنگ بندی کے لیے اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ قطر کے ثالثی کردار کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے اور وہ خونریزی روکنے کے لیے اپنے انسانی اور سفارتی کردار کو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے آگے بڑھائیں گے۔
یاد رہے اسرائیل نے 9 ستمبر کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس رہنماؤں کے اجلاس پر حملہ کیا تھا جس میں سینئر رہنما خلیل الحیا کے بیٹے اور معاون سمیت 6 افراد شہید ہوگئے تھے۔