ترجمان دفترِ خارجہ نے اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے پاکستان پر دیے گئے اشاروں پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جنگ و جارحیت کے قائل نہیں لیکن اگر پاکستان کی خودمختاری کو چیلنج کیا گیا تو منہ توڑ جواب دیں گے۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے دوحہ، قطر پر حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے قطر کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کرتا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ اسرائیل کو اس جارحیت پر جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قطر کا ہنگامی دورہ کیا، جہاں انہوں نے امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات میں اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی اور قطری عوام کے ساتھ مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ حملہ نہ صرف قطر کی خودمختاری کے خلاف ہے بلکہ خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ امت مسلمہ کو اسرائیل کی جارحیت کے خلاف متحد ہو کر آواز بلند کرنا ہو گی اور غزہ میں جاری انسانی بحران کو روکنے کے لیے فوری عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان، الجزائر اور صومالیہ کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ قطر پر حملہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی اور علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ، شام، لبنان، ایران اور یمن پر بھی حملے کیے، جو اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور عالمی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے خلاف عرب و اسلامی ممالک کا ہنگامی اجلاس 15 ستمبر کو دوحہ میں طلب کیا گیا ہے، جس میں پاکستان بھرپور شرکت کرے گا۔ اجلاس میں مسلم ممالک کی جانب سے مشترکہ لائحہ عمل اور جواب دینے کی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے مقابلے میں ’انڈیا پر انحصار‘ کی امریکی پالیسی ناکام رہی، امریکی میگزین فارن افیئرز
دفتر خارجہ کے ترجمان نے اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے پاکستان پر دیے گئے اشاروں پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم جنگ و جارحیت کے قائل نہیں، لیکن اگر پاکستان کی خودمختاری کو چیلنج کیا گیا تو منہ توڑ جواب دیں گے۔ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے اور کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا مؤثر دفاع کرنا جانتی ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق ترکی کے وزیر دفاع یا شَر گُلَر نے پاکستان کا تین روزہ دورہ مکمل کیا، جس میں انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر دفاع خواجہ آصف، اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقاتیں کیں۔ دونوں ممالک نے دفاعی اور اسٹریٹجک تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) انسداد دہشتگردی ادارے SCO-RATS کی صدارت سنبھال لی ہے، جب کہ کازکستان، آذربائیجان اور ترکی کے وزرائے اعلیٰ سطحی دورے پاکستان میں مکمل ہوئے، جن میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

دفتر خارجہ نے ایک بار پھر انڈیا کی جانب سے کشمیری رہنما شبیر شاہ کو ضمانت نہ دینے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کینسر کے باوجود زیر حراست رکھا گیا ہے۔ انڈیا کشمیر میں انسانی حقوق پامال کر رہا ہے اور 215 اسکولوں کو زبردستی بند کرنا اس کی تازہ مثال ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے نیپال میں جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ری ایڈمیشن معاہدہ موجود ہے اور پاکستان واحد ممالک میں شامل ہے، جو اپنے شہریوں کو واپس لینے کی ذمہ داری ادا کرتا ہے۔ امریکا کے ساتھ ریئر ارتھ منرلز پر تجارتی معاہدے کے بارے میں کہا گیا کہ یہ سرفیسی عمل ہے اور تفصیلات ایس آئی ایف سی کے ذریعے دی جا سکتی ہیں۔