نیشنل فوڈز کے شیئر ہولڈرز نے اپنی سبسڈری کی اے ون بیگز اینڈ سپلائیز میں سرمایہ کاری کی مجوزہ ری اسٹرکچرنگ اور جزوی ڈائیوسٹمنٹ کی منظوری دے دی ہے۔
یہ فیصلہ 15 ستمبر 2025 کو ہونے والی غیر معمولی جنرل میٹنگ میں کیا گیا جس میں شیئر ہولڈرز نے اس ری اسٹرکچرنگ پلان کو منظور کیا۔
اس حوالے سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو کمپنی کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں آگاہ کیا گیا ہے کہ یہ عمل نیشنل فوڈز کی دبئی میں رجسٹرڈ سبسڈری نیشنل فوڈز دبئی ملٹی کموڈیٹیز سینٹر کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔
نوٹس میں مزید بتایا گیا کہ اس ری اسٹرکچرنگ میں سرمایہ کاری برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ جزوی ڈائیوسٹمنٹ یعنی کچھ حصہ فروخت کرنا بھی شامل ہے۔ اس ضمن میں تمام ضروری معاہدوں کی اجازت بھی شیئر ہولڈرز کی طرف سے دی جا چکی ہے۔
یہ یاد دہانی ضروری ہے کہ رواں سال فروری میں نیشنل فوڈز دبئی ملٹی کموڈیٹیز سینٹر نے اپنی شارجہ میں رجسٹرڈ سبسڈری نیشنل فوڈز ایف زیڈ ای کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
نیشنل فوڈز لمیٹڈ پاکستان میں 1981 میں قائم ہوئی تھی اور بعد ازاں اسے پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کیا گیا۔

کمپنی کا مرکزی کاروبار فوڈ مصنوعات کی تیاری اور فروخت ہے۔ اس کے پاس 12 بڑی کیٹیگریز میں تقریباً 250 مصنوعات کا متنوع پورٹ فولیو ہے اور عالمی سطح پر 40 ممالک اور پانچ براعظموں میں اس کا نیٹ ورک موجود ہے۔ کمپنی کی حتمی مالک انٹیٹی اے ٹی سی ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ ہے۔
واضع رہے کہ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شیئر ہولڈرز کی منظوری کے بعد ری اسٹرکچرنگ سے متعلق تمام اقدامات آئندہ بروقت مکمل کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ، پاکستان اور انڈیا ایک بار پھر مدمقابل ہوں گے
متعلقہ حکومتی اداروں اور اسٹاک ایکسچینج کے قواعد و ضوابط کی مکمل پیروی کی جائے گی۔
ابھی تک حکومتی یا متعلقہ اداروں کی جانب سے اس ری اسٹرکچرنگ پر کوئی ردعمل موصول نہیں ہوا۔ اس کے آئندہ اثرات اور سرمایہ کاری کی صورتحال کا جائزہ کمپنی اور مارکیٹ کی پیش رفت کے ساتھ لیا جائے گا۔