اپریل 8, 2025 1:54 شام

English / Urdu

Follw Us on:

کرم میں قیام امن کے لیے اسلام آباد میں گرینڈ جرگہ، سوشل میڈیا کے منفی استعمال کی روک تھام پر اتفاق

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
کرم میں قیامِ امن کے لیے اسلام آباد میں گرینڈ جرگہ منعقد کیا گیا۔ (فوٹو: ڈان نیوز)

کرم میں قیام امن کے لئے اسلام آباد میں منعقد ہونے والا گرینڈ جرگہ اختتام پذیر ہو گیا، جس میں فریقین نے سوشل میڈیا کا غلط استعمال روکنے پر اتفاق کر لیا۔

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں قیامِ امن کے لیے آج اسلام آباد میں سینیٹر سجاد سید میاں کے گھر پر گرینڈ جرگے کا انعقاد کیا گیا۔

سجاد سید میاں نے عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جرگے کا انعقاد قیامِ امن کے لیے عمائدین کو قریب لانے کے لیے کیا گیا ہے، جس کا مقصد کرم میں امن لانا ہے، کرم کے عوام امن کے لیے ترس رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق گرینڈ جرگہ میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال کی روک تھام سمیت قیام امن کے لئے ضروری اقدامات پر بات چیت ہوئی،دونوں فریقین میں ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس کے مطابق جرگہ ممبر سید رضا حسین نے کہا ہے کہ دونوں فریقین کے عمائدین کے جرگے کی دوسری نشست کل پشاور میں ہوگی۔

واضح رہے کہ طویل بدامنی کے دوران پہلی بار جرگے کی بدولت عمائدین آپس میں بیٹھے، گلے شکوے کئے۔

جرگے میں طے کیا گیا ہے کہ ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھا جائے گا اور فریقین ایک دوسرے کے مقدس مقامات کا احترام کریں گے۔

مزید یہ کہ جرگے میں فریقین کی جانب سے مستقبل میں ایسے جرگوں کے انعقاد اور جنگ بندی کے لیے 14 نکات پر مشتمل لائحہ عمل تیار کیا گیا۔

کرم میں قیامِ امن کے لیے جرگہ بیٹھا ہے، جس میں دونوں فریقین موجود ہیں۔(فوٹو: گوگل)

یاد رہے کہ خیبر پختونخوا گزشتہ ایک عرصے سے بدامنی کا شکار ہے،تاریخی طور پر اس علاقے میں ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں، مگر 21 نومبر 2024 کو ضلع کرم میں ایک بار پھر فرقہ ورانہ جھڑپ ہوئی، جس میں 76 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔

کرم میں جاری کشیدگی کے باعث گزشتہ چار ماہ سے آمد و رفت کا سلسلہ بند ہے، جس کی وجہ سے پانچ لاکھ سے زائد افراد اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

نجی خبررساں ادارے ڈیلی پاکستان کے مطابق کرم میں اب تک 157 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ 31 دسمبر کو دونوں فریقین نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کیے، جس میں امن معاہدہ طے پا گیا۔ کوہاٹ میں منعقدہ اس گرینڈ جرگے میں دونوں فریقین کے 45، 45 نمائندوں نے شرکت کی اور معاہدے پر دستخط کیے۔

معاہدے کے نکات میں اسلحہ جمع کرانا، شاہراہوں کی حفاظت، فرقہ وارانہ جھڑپوں کا خاتمہ، امن کمیٹیوں کا قیام اور کالعدم تنظیموں کی حوصلہ شکنی شامل تھی۔

پہلے کی طرح یہ معاہدہ بھی زیادہ دیر چل نہ سکا اور دونوں فریقین میں کئی جھڑپیں ہوئیں، جس میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے۔

اس وقت ضلع کرم میں دفعہ 144 نافذ ہے، جس کے مطابق اسلحے کی نمائش اور 5 سے زائد افراد کا اکٹھے جمع ہونا منع ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس