Follw Us on:

یوکرین جنگ بندی: برطانیہ اپنی فوجیں یوکرین بھیجنے کو تیار

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
سر کیر سٹارمر اس ماہ کے آخر میں واشنگٹن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ کرنے والے ہیں۔ (فوٹو: بریٹینیکا)

برطانوی وزیر اعظم سر کیر سٹارمر نے کہا ہے کہ “وہ یوکرین  امن معاہدے میں یوکرین  کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے برطانوی فوجیوں کو وہاں بھیجنے کے لیے تیار ہیں”۔

برطانیہ کے وزیر اعظم نے کہا کہ” یوکرین میں پائیدار امن کا قیام ، اگر ہم پیوٹن کو مستقبل میں مزید جارحیت سے روکنا چاہتے ہیں تو ضروری ہے”۔

پیر کو پیرس میں یورپی رہنماؤں کے ساتھ ہنگامی سربراہی اجلاس میں شرکت سے پہلے، سر کیر نے کہا کہ” برطانیہ ضرورت پڑنے پر اپنی فوجیں  یوکرین کو سیکیورٹی کی ضمانت پر دینے کے لیے تیار ہے”۔

انہوں نے ڈیلی ٹیلی گراف پر لکھا کہ ” میں یہ ہلکے دل سےنہیں کہہ رہا بلکہ میں اس ذمہ داری کو بہت گہرائی سے محسوس کرتا ہوں جس سے برطانوی فوجی  کسی نقصان کے راستے میں رکاوٹ بن سکیں”۔

وزیر اعظم نے مزید کہاکہ”لیکن یوکرین کی سلامتی کو یقینی بنانے میں مدد کرنے میں کوئی بھی کردار ہمارے براعظم کی سلامتی اور اس ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے”۔

سر کیر نے کہا کہ” یوکرین کے ساتھ روس کی جنگ کا خاتمہ جب بھی آتا ہے، تو پوٹن کے دوبارہ حملے سے پہلے محض ایک عارضی وقفہ بنتا ہے”۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو آنے والے دنوں میں سعودی عرب میں روسی حکام سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں۔ (فوٹو: بریٹینیکا)

یوکرین کے زیر قبضہ اور روس کے زیر قبضہ علاقے کے درمیان سرحد کے ساتھ ساتھ دیگر یورپی ممالک کے فوجیوں کے ساتھ برطانیہ کے فوجی بھی تعینات کیے جا سکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے پہلے صرف یہ اشارہ دیا تھا کہ جنگ بندی کے بعد برطانوی فوجی یوکرین کی حفاظت میں شامل ہو سکتے ہیں۔

وہ اس ماہ کے آخر میں واشنگٹن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ کرنے والے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ “پائیدار امن کے لیے امریکی سلامتی کی ضمانت ضروری ہے، کیونکہ صرف امریکہ ہی پیوٹن کو دوبارہ حملہ کرنے سے روک سکتا ہے”۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو آنے والے دنوں میں سعودی عرب میں روسی حکام سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ہفتے کے روز یوکرین کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی کیتھ کیلوگ نے ​​کہا کہ “یورپی رہنماؤں سے صرف مشاورت کی جائے گی اور امریکا اور روس کے درمیان سعودی عرب میں ہونے والےمذاکرات میں یوروپی ممالک شرکت نہیں کریں گے”۔

 

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس