Follw Us on:

چیمپیئنز ٹرافی 2025: کس میں ہے کتنا دم؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کیلئے تمام ٹیموں کے اسکواڈ پاکستان پہنچ چکے ہیں. (فوٹو: دی ایکسپریس ٹریبیون)

آٹھ سال بعد آٹھ ٹیمیں پاکستان کی میزبانی میں کھیلنے کو تیار ہیں، آئی سی سی مینز چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا دفاعی چیمپئن بھی پاکستان ہے، ہر ملک کی ٹیم اپنا زور بازو چیک کرچکی ، ہر ٹیم امید کر رہی ہے کہ وہ ٹورنامنٹ میں زبردست آغاز کرے۔

اس مقصد کے لیے اس ایونٹ میں شامل ٹیمیں گزشتہ چند ہفتوں میں وائٹ بال کرکٹ میں مصروف رہی ہیں تاکہ اپنی تیاریوں کو حتمی شکل دے سکیں۔

تو اس دوران کس ٹیم نے سب سے زیادہ متاثر کیا؟ اور کون سی ٹیم پورے ایونٹ کا نقشہ بدل سکتی ہے؟

نیوزی لینڈ نے شاندار انداز میں میگا ایونٹ کے لیے تیاری کی ہے جہاں بلیک کیپس نے میزبان پاکستان اور جنوبی افریقہ کو شکست دے کر سہ فریقی سیریز جیت لی۔

ادھر انڈیا نے انگلینڈ کے خلاف حالیہ وائٹ بال میچز میں شاندار کارکردگی دکھائی۔انڈیا نے ٹی ٹوئنٹی سیریز چار ایک سے اپنے نام کی اور پھر ون ڈے سیریز میں بھی کلین سویپ کرتے ہوئے تینوں میچ جیت لیے۔

انڈیا یہ سیریز جیتنے کے بعد متحدہ عرب امارات روانہ ہونے والا ہے، جہاں وہ چیمپیئنز ٹرافی میں اپنا پہلا میچ بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے گا۔

میگا ایونٹ ایکشن میں نظر آنے والی تین دیگر ٹیموں میں افغانستان نے اپنی حالیہ ون ڈے سیریز میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔

پاکستان اپنا پہلا میچ نیوزی لینڈ کے ساتھ کھیلے گا۔ (فوٹو: این ڈی ٹی وی)

بنگلہ دیش نے اس شکست کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف کیریبین میں تین صفر سے سیریز گنوا دی لیکن وہ جنوبی ایشیا کی اپنی ہوم کنڈیشنز میں بہتر کارکردگی کی امید کر رہے ہیں۔

آخر میں آسٹریلیا، جو چیمپیئنز ٹرافی میں کئی اہم کھلاڑیوں کے بغیر اترے گی کو رواں ہفتے ون ڈے سیریز میں سری لنکا کے خلاف دو صفر کی شرمناک ہار کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کیلئے تمام ٹیموں کے اسکواڈ پاکستان پہنچ چکے ہیں، 19 فروری کو شائقین کرکٹ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھیں گے۔ میگا ایونٹ میں کچھ ٹیموں کو آغاز میں ہی جدوجہد کا سامنا ہوگا تا ہم کنڈیشن کو سمجھنے کے بعد وہی کھلاڑی اپنی بہترین کرکٹ کھیلتے نظر آئیں گے۔ ان ٹیموں کا ایک ایک کرکے جائزہ لیں تو ایونٹ کی فائنلسٹ ٹیموں کا پتا چل سکتا ہے۔

1۔ نیوزی لینڈ

نیوزی لینڈ کی ٹیم نے  تین ملکی ایک روزہ سیریز میں پاکستان کی ٹیم کو شکست دے کر تمام ٹیموں کےلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ کیویز  ٹیم میں پاکستانی کنڈیشن میں کھیلنے  والے بہترین کرکٹرز موجود  ہیں ،اوپنرز میں ڈیوڈ کونوے،ویل ینگ اور راچن رویندرا جیسے بہترین بیٹر موجود ہیں، جب کہ  مڈل آرڈر میں کین ویلمسن،ڈیرل مچل ، ٹام لیتم اور  گلین فلپس جیسے  کھلاڑی موجود ہیں ، راچن رویندا اور گلین فلپس بیٹنگ کے ساتھ  پاکستانی کنڈیشن میں  سپن باؤلنگ میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

نیوزی لینڈ  کے فاسٹ باؤلنگ اسکواڈ میں میٹ ہینری ، لوکی فرگوسن اور ویل رورکی بھی موجود ہیں، جو تین ملکی سیریز میں اپنی پیس سے پاکستانی ٹیم کو مشکل میں ڈال چکے ہیں۔ اس کے علاوہ نتیھن سمتھ اور جیکب ڈوفی بھی باؤلنگ میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔

2- جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ کو ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیموں میں شمار کیا جا رہا ہے۔ پروٹیز ٹیم کے پاس ایسے تمام کھلاڑی موجود ہیں، جو ٹیم کو ٹورنامنٹ میں کامیابی سے ہمکنار کرنے کی تمام صلاحیت رکھتے ہیں۔

تین ملکی سیریز میں جنوبی افریقہ لیگ کی وجہ سے ٹیم کو تجربہ کار کھلاڑیوں کی خدمات میسر نہیں تھی، لیکن چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم خطرناک کھلاڑیوں پر مشتمل ہو گی، جن میں کپتان  ٹیما باووما، ریان ریکلٹن،ایڈن مارکرم ، ٹرسٹن سٹب،روسی وینڈرسن، ہنرک کلاسن ، ٹونی ڈیزورزی،ڈیوڈ ملر ، مارکو جینسن، کاربن بوش، ریان ملڈر، کیشو مہاراج، تبریز شمسی، کاگیسو ربادا  اور لونگی نیگدی شامل ہیں۔

پاکستان کا روایتی حریف انڈیا سے مقابلہ دبئی میں ہوگا۔ (فوٹو: سپورٹس کارنر)

3۔انگلینڈ

ٹیسٹ میچوں میں بیز بال کا ٹرینڈ سیٹ کر نے والی انگلینڈ کی ٹیم اپنے جارح مزاج کھلاڑیوں  کی وجہ سے ایک روزہ  کی  خطرناک ٹیم بن چکی ہے۔ چیمپئنز ٹرافی میں انہیں شکست دینے کےلیے مخالف ٹیموں کو ایڑھی چوٹی کا زور لگانا پڑے گا۔

 انگلینڈ کی ٹیم میں جوز بٹلر ، فل سالٹ،بین ڈککٹ، جو روٹ ، ہیری بروک ، لیام لیونگ سٹون ،  جیمی سمتھ ،برینڈن کارس ،جیکب بیتھم، جمی اوورٹن،جوفرا آرچر ، گس آگٹسن ، ثاقب محمود ، عادل رشید  اور مارک ووڈ شامل ہیں۔

4۔بنگلہ دیش

ایشین کنڈیشن میں بنگلہ دیش کی ٹیم بھی تمام ٹیموں کو ٹف ٹائم دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ گزشتہ چند عرصے سے بنگال ٹائیگر کی  ون ڈے میں بہترین کارکردگی رہی ہے۔

بنگلہ دیشی ٹیم میں نجم الاحسین سنتو، جاکر علی ،مشفیق الرحیم، پرویز حسین ، تنزید حسن ، توحید ہوردی،محمد اللہ ، مہندی حسن میراز،نسیم احمد،رشاد حسین،سومیا سرکار،تنظیم حسن،مستفیض الرحمان ، ناہید رانا اور  تسکین احمد شامل ہیں۔

5۔ افغانستان

افغانستان کی ٹیم بھی چیمپئنز ٹرافی میں بہت کچھ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس ٹیم میں شامل راشد خان دنیا کے بہترین بلے بازوں کو تگنی کا ناچ نچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جب کہ اس ٹیم میں شامل نور احمد کی گیندیں بھی دیکھنے کے قابل ہوتی ہیں۔ مختصر یہ کہ پاکستان شاہینز اور نیوزی لینڈ سے وارم اپ میچز ہارنے کے باوجود یہ ٹیم میچوں کی ہاؤ ناؤ سے واقف ہو چکی ہوگی۔

پاکستان میں میگا ایونٹ کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ (فوٹو؛ ایکس)

6۔ آسٹریلیا

آسٹریلیا کا تو عالمی کرکٹ میں کوئی ثانی نہیں، مگر اس چیمپئنز ٹرافی میں اس ٹیم کے پانچ بہترین کھلاڑی ان فٹ ہونے کی وجہ سے باہر ہو چکے ہیں تا ہم اب میکسویل اور سمتھ پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی ٹیم کا ٹیمپو برقرار رکھتے ہوئے خود کو اس ٹورنامنٹ کا فیورٹ ثابت کریں۔

7۔ انڈیا

انڈین ٹیم میں شامل بلےبازو ں کا جمِ غفیر اس ٹیم کو دوسری ٹیموں سے منفرد بناتا ہے، دبئی کی کنڈیشن سے واقف اس ٹیم کے چیمپئنز ٹرافی کا فائنل کھیلنے کے قوی امکانات ہیں۔ انڈین سلیکٹرز نے اس مرتبہ اسپنرز پر انحصار کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے فاسٹ باؤلرز کی ایک محدود تعداد اپنے اسکواڈ میں شامل کی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بھارتی ٹیم کا دبئی میں شروع ہونے والا سفر اسے فائنل کھلاتا ہے یا نہیں۔

8۔ پاکستان

پاکستانی ٹیم تین ملکی سیریز میں کوئی خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکی، مگر اس ٹیم میں شامل ہر کھلاڑی نے میگا ایونٹ شروع ہونے سے پہلے اس کا پریشر محسوس کیاہے اور اب پاکستانی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں اپنا بہترین کھیل پیش کرنے کیلئے تیار ہے۔

مزید یہ کہ فاسٹ باؤلر حارث رؤف بھی فٹ ہو کر اسکواڈ میں واپس آچکے ہیں، اس ٹیم میں شامل نئے چہرے طیب طاہر سے شائقین کو بہت امیدیں وابستہ ہیں کہ وہ کچھ نہ کچھ ضرور کریں گے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس