جماعت اسلامی کے سربراہ حافظ نعیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں کی تعلیم کی فراہمی ریاست کی اہم ذمہ داری ہے، اور اس کو کسی خیرات کے طور پر نہیں بلکہ ایک حق کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔
انہوں نے پنجاب کے ایک کروڑ بچوں کا ذکر کیا جو 5 سے 15 سال کی عمر میں ہیں اور سکول نہیں جاتے، جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ پاکستان میں غربت کی شرح بھی بہت زیادہ ہے، جہاں 40 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، اور اگرچہ تعلیم فراہم کی جائے، لیکن اس کے باوجود روزگار کے مواقع کی کمی کے سبب لوگوں کے لیے زندگی گزارنا مشکل ہو جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ اس کی یوتھ ہے، اور اگر اس سرمایہ کو صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے، تو نوجوانوں کو تعلیم اور ہنر فراہم کرنے سے روزگار کے مواقع بڑھ سکتے ہیں اور پاکستان کی معیشت کو نئی سمت مل سکتی ہے۔