Follw Us on:

بھارتی سرمایہ کاروں کے ساتھ کروڑوں ڈالر کا فراڈ، پولیس نے دو افراد کو گرفتار کرلیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
ہزاروں بھارتی سرمایہ کاروں کو10 کروڑ ڈالر کا نقصان، پولیس نے دو افراد کو گرفتار کرلیا (فائل فوٹو/ گوگل)

ہزاروں بھارتی سرمایہ کاروں کے لیے ایک دل دہلا دینے والی خبر سامنے آئی ہے جس میں انہیں 10 کروڑ ڈالر کے قریب نقصان اٹھانا پڑا۔

یہ سرمایہ کار اس وقت شدید پریشانی کا شکار ہیں جب انہیں ایک ‘پونزی سکیم’ نے اپنے جال میں پھانس لیا۔

اس سکیم کے ذریعے سرمایہ کاروں سے قلیل مدتی سرمایہ کاری کے نام پر زیادہ منافع کا وعدہ کیا گیا تھا۔

پولیس کی طرف سے جاری بیان اور متعدد متاثرین سے بات چیت کرنے کے بعد یہ معاملہ سامنے آیا۔

پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے ‘فالکون انوائس ڈسکاؤنٹنگ’ کے نام سے سکیم چلائی، جس کا وعدہ تھا کہ سرمایہ کاروں کو 22 فیصد تک کا منافع ملے گا۔

اس کمپنی نے اپنے دعووں میں کہا تھا کہ یہ سرمایہ کاروں کو معروف عالمی کمپنیوں جیسے ایمیزون اور بسکٹ بنانے والی کمپنی ‘بریٹانیا’ کے ساتھ جوڑ دے گی۔ تاہم، یہ سب جھوٹ تھا اور آخرکار یہ سکیم ایک خطرناک ‘پونزی’ بن گئی۔

فالکون نے 2021 سے 7,000 سے زیادہ سرمایہ کاروں سے تقریبا 17 ارب روپے (تقریباً 196 ملین ڈالر) اکٹھے کیے تھے مگر پولیس کا کہنا ہے کہ کمپنی نے صرف آدھا پیسہ واپس کیا جس کے بعد تفتیش کا آغاز ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کی ‘ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی’ ٹیم کی پینٹاگون میں دفاعی عملے سے پہلی ملاقات

پولیس نے ہفتے کے روز دو افراد کو گرفتار کرلیا، جن پر فالکون کی سکیم کے ذریعے لاکھوں سرمایہ کاروں کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

نئی دہلی کے ایک جیولر انکیت بھیہانی نے عالمی خبر رساں ایجنسی کو اس معاملے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اس نے 50 دوسرے سرمایہ کاروں کے ساتھ ملاقات کی اور اس معاملے میں قانونی کارروائی کرنے کی تیاری کی۔

انکیت اور دیگر سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ وہ اس سکیم کے بارے میں سوشل میڈیا پر دیکھ کر متوجہ ہوئے تھے اور اپنی جمع پونجی اس میں لگادی تھی۔

پولیس کے مطابق فالکون کمپنی نے نئے سرمایہ کاروں سے آنے والے پیسوں کو پرانے سرمایہ کاروں کو ادائیگی کرنے کے لیے استعمال کیا اور باقی پیسہ مختلف ‘شل کمپنیوں’ میں منتقل کردیا۔

اس سکیم کے بانی ‘امر دیپ کمار’ اس وقت پولیس کی گرفت میں نہیں ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔

لازمی پڑھیں: کرپٹو کرنسی: مالیاتی نظام کا مستقبل یا ایک خطرناک جوا؟

ایک متاثرہ شخص ‘روپیش چوہان’ جو کہ ایک ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ “یہ میری محنت کی کمائی ہے اب ہمیں یہ نہیں معلوم کہ کب اور کس طرح ہمیں یہ پیسہ واپس ملے گا۔”

اسی طرح ایک اور متاثرہ شخص ‘ایس. سمریتی’ جو کہ ایک اسسٹنٹ پروفیسر ہیں انہوں نے بتایا کہ “ہم نے ساری زندگی کی بچت اس میں لگائی تھی اور اب ہم مکمل طور پر مایوس ہیں۔”

بھارتی حکام نے حالیہ برسوں میں جعلی سرمایہ کاری سکیموں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے جن میں دھوکہ دہی کے ایپس، ویب سائٹس اور کال سینٹرز کا استعمال کیا جاتا ہے تاکہ بے خبر سرمایہ کاروں کو اپنے جال میں پھنسایا جا سکے۔

ان کمپنیوں اور اداروں نے، جیسے کہ ایمیزون اور بریٹانیا، اس معاملے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ اس سارے سکینڈل کی حقیقت کیا ہوگی اور متاثرہ افراد کو انصاف مل سکے گا یا نہیں، اس سوال کا جواب ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے۔

اس سکیم کی حقیقت میں پھنسے ہوئے سرمایہ کار صرف ایک ہی سوال پوچھ رہے ہیں “ہماری محنت کی کمائی کا کیا ہوگا؟”

مزید پڑھیں: ‘3 سے 5 سال میں برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک لے جانے کا عزم رکھتے ہیں’ وزیر خزانہ

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس