Follw Us on:

 “کشمیر کا مسئلہ زمین یا خطے کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک کروڑ لوگوں کو مسئلہ ہے”ڈاکٹر خالد محمود عراقی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
کرچی میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا  جس میں کشمیر میں جاری ظلم پر باعث کی گئی( فوٹو:پاکستان میٹرز)

کرچی میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا  جس میں کشمیر میں جاری ظلم پر باعث کی گئی کہ کشمیر کا مسئلہ زمین یا خطے کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک کروڑ لوگوں کا ہے، جس کے لیے تمام دنیا کے مسلمانوں کو حق ادا کرنا ہو گا۔

کنوینر آل پارٹیز حریت کانفرنس جموں وکشمیر  لکے اجلاس میں غلام محمد صفی نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قراردیا،انسان آنکھوں کے بغیر اورمعذوری کی حالت میں بھی زندہ رہ سکتاہے لیکن شہہ رگ کٹنے کی صورت میں کوئی شخص زندہ نہیں رہ سکتا اور کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔

غلام محمد صفی نے کہا کہ پارٹیشن پلان کے تحت اگرچہ مسلم اکثریتی علاقوں کو پاکستان بنناتھا اور غیرمسلم اکثریتی علاقوں کو ہندوستان بنناچاہیئے تھالیکن ایسانہیں ہونے دیا گیا کیونکہ ہندواور انگریز قائد اعظم کے دوقومی نظریے کے فلسفہ کو مات دینا چاہتے تھے اور اس کے برعکس وہ یہ باآور کرانا چاہتے تھے کہ مسلم اکثریتی والا یہ علاقہ جموں وکشمیرہندوستان کا حصہ ہے اوردوقومی نظریہ کی نفی کرنا چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 1947 ء سے لے کر آج تک مسئلہ کشمیر پر پانچ لاکھ سے زائد لوگ شہید ہوچکے ہیں لیکن یہ مسئلہ حل نہیں ہوپارہا جس کی وجہ ہندوستان کی ہٹ دھرمی ہے، دنیا بھر کے ممالک سے جتنی بھی تجاویز آئیں اسے ہندوستان ماننے کو تیار نہیں اور وہ کہتاہے کہ میراقبضہ ہے بس اتنا کافی ہے۔

1947 ء سے لے کر آج تک مسئلہ کشمیر پر پانچ لاکھ سے زائد لوگ شہید ہوچکے ہیں: غلام محمد صفی( فائل فوٹو)

آل پارٹیز حریت کانفرنس(اے پی ایچ سی)کے سینئر لیڈرالطاف حسین وانی نے کہا کہ جموں وکشمیراس وقت کشمیر میں بھارتی حکومت کا کشمیر کو نوآبادی بنانے کا حربہ عوام کو بے زمین، بے روزگار اور بے گھر کرنا ہے تاکہ وہ بھارتی تسلط کے سامنے سر تسلیم خم کر سکیں۔

آل پارٹیز کے سینئر رہنما نے کہا کہ  جب پاکستان میں سی پیک کا آغاز ہوا تو یہ ابھی شروع ہونا باقی تھا لیکن ہندوستان اور مختلف یونیورسٹیوں میں انہوں نے سی پیک پر پی ایچ ڈی شروع کی تاکہ مغرب کو یہ تصور دیا جا سکے کہ یہ سب آپ کے خلاف ہے اوریہ اقتصادی راہداری امریکی اور مغربی مفاد ات کے خلاف ہے۔

الطاف حسین وانی نے کہا کہ کشمیر میں ہونے والے حالیہ الیکشن کو ہم تسلیم نہیں کرتے کیونکہ یہ الیکشن 10 لاکھ فوج کی موجودگی میں بندوق کے سائے میں لڑے گئے،بھارت نے 05 اگست 2019 ء کو قلم کے ایک جھٹکے سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی اور کشمیری عوام کو ان کی شناخت سے محروم کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور بھارت بھی یہ جانتا ہے کہ کشمیر میں جدوجہد جاری رہے گی۔ان کی تمام فوجی طاقت کشمیر میں جدوجہد آزادی کو روکنے میں ناکام رہی ہے اور ہندوستان نے جھوٹ کا ایک پورامجموعہ پھیلایاہواہے۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ زمین یا خطے کا مسئلہ نہیں بلکہ دس ملین لوگوں کا مسئلہ ہے،ان کے حقوق،حق خودارادیت اور آزادی کا مسئلہ ہے،بدقسمتی سے ہمیں کشمیر کے مسئلے کے حوالے سے عالمی اسٹینڈرزنظرنہیں آتے۔

ڈاکٹر خالد محمود نے مزید کہا کہ ہمیں نتائج کی پرواہ کئے بغیر حق کے لئے آواز اٹھانی چاہیئے،میں کشمیری ماؤں کو سلام پیش کرتاہوں جوآزادی کے حصول کے لئے اپنے جگر کے ٹکڑوں کے نذارنے پیش کرتے کرتے نہیں تھکتی۔اپنی اولادکی جان کے نذرانے پیش کرنا آسان کام نہیں لیکن کشمیری مائیں اس پر فخرکرتی ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس