April 19, 2025 10:30 pm

English / Urdu

Follw Us on:

انڈیا کی چینی برآمدات میں کمی: عالمی قیمتوں پر اثرات بڑھنے کا امکان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
انڈیا کی چینی برآمدات میں کمی: عالمی قیمتوں پر اثرات بڑھنے کا امکان

انڈین چینی کی عالمی مارکیٹ میں برآمدات کا رجحان سست پڑ رہا ہے کیونکہ مقامی سطح پر چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے عالمی مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں پر اثر پڑنے کا خدشہ ہے۔

عالمی خبر ایجنسی ‘رائٹرز’ کو پانچ صنعت کاروں نے بتایا کہ “انڈین ملز نے 2024-25 کی مارکیٹنگ سال کے دوران 600,000 میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کے معاہدے کیے ہیں لیکن مقامی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے وہ مزید معاہدے کرنے سے گریز کر رہی ہیں۔”

انڈیا، جو دنیا کا دوسرا سب سے بڑا چینی پیدا کرنے والا ملک ہے، اس نے گزشتہ سال برآمدات روک دی تھیں تاکہ مقامی قیمتوں کو قابو میں رکھا جا سکے۔

تاہم، جنوری میں حکومت نے ایک ملین ٹن چینی کی برآمد کی اجازت دی تھی تاکہ ملز اپنے سرپلس ذخیرے کو برآمد کر سکیں۔

انڈین چینی کی برآمدات میں اس سست روی کا مطلب ہے کہ عالمی چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے جو اس وقت تین سال کی سب سے کم سطح پر ہیں۔

ماہرین کے مطابق انڈیا میں 2024-25 کے دوران چینی کی پیداوار 25.8 ملین ٹن رہنے کی توقع ہے جو سالانہ کھپت کے 29 ملین ٹن سے کم ہے۔

گرمیوں کے موسم میں مشروبات اور آئس کریم کی بڑھتی ہوئی کھپت کے سبب چینی کی مانگ میں اضافہ متوقع ہے جس سے مقامی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روس کا یوکرین کے گندم بردار جہاز پر میزائل حملہ، چار افراد ہلاک

دوسری جانب ممبئی کے ایک تاجر نے بتایا کہ گزشتہ ماہ چینی کی برآمدات میں کچھ تیزی آئی تھی لیکن اس مہینے میں اس رفتار میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔

انڈین قیمتیں لندن کی فیوچرز مارکیٹ سے تقریبا 20 ڈالر فی ٹن زیادہ ہیں جس کے باعث خریدار بہتر معیار کی برازیلین چینی خریدنے کو ترجیح دے رہے ہیں جو اسی قیمت پر دستیاب ہے۔

انڈیا کی چینی کی برآمدات میں کمی کا اثر عالمی منڈی پر پڑے گا خاص طور پر افغانستان، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، سری لنکا اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک میں جہاں انڈیا چینی برآمد کرتا ہے۔

انڈیا پانچ سال تک دنیا کا دوسرا سب سے بڑا چینی برآمد کنندہ رہا ہے اور اس کی سالانہ اوسط برآمدات 6.8 ملین ٹن رہی ہیں۔

تاہم، پرکاش نائکنورے، نیشنل فیڈریشن آف کوآپریٹو شوگر فیکٹریز کے منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ ملز کو برآمدات کی پوری مقدار کو مکمل کرنے کے لیے ابھی بہت وقت ہے۔

یہ پیش رفت انڈین چینی کی عالمی مارکیٹ میں اہم تبدیلیوں کا عندیہ دے رہی ہے۔ عالمی قیمتوں پر اثر پڑنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، کیونکہ انڈیا کی برآمدات کا یہ سست روی عالمی چینی کی مارکیٹ کے لیے ایک چیلنج بن سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا کا اسٹیل اور ایلومینیم کی تمام درآمدات پر آج سے ٹیرف نافذ

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس