Follw Us on:

پولیس افسر کے بیٹے نے سرکاری پستول سے یونیورسٹی میں 6 افراد کو گولیاں مار دیں

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
پولیس افسر کے بیٹے نے سرکاری پستول سے یونیورسٹی میں 6 افراد کو گولیاں مار دی

فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی کیمپس پر فائرنگ کے المناک واقعے نے پورے شہر کو لرزا کر رکھ دیا۔ شوٹنگ کا مرکزی کردار کوئی اور نہیں بلکہ لیون کاؤنٹی کے ڈپٹی شیرف کا بیٹا نکلا، جس نے نہ صرف دو افراد کی جان لے لی بلکہ چار دیگر کو شدید زخمی کر دیا۔

یہ واقعہ جمعرات کی دوپہر تقریباً 11:50 بجے پیش آیا جب یونیورسٹی کے مرکزی سٹوڈنٹ یونین بلڈنگ کے قریب یکایک گولیوں کی آواز گونجی۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ حملہ آور بڑی تیزی سے بلڈنگ سے باہر نکلا اور بغیر کسی وارننگ کے فائرنگ شروع کر دی۔

20 سالہ حملہ آور کی شناخت “فینکس اکنر” کے نام سے ہوئی ہے جو خود بھی فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی کا طالبعلم تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فینکس نے یہ واردات اکیلے انجام دی، اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملے کا کوئی واضح محرک سامنے نہیں آ سکا۔

لیون کاؤنٹی کے شیرف، والٹر میکنیل نے ایک پریس کانفرنس میں افسوسناک انکشاف کیا کہ فینکس نے اپنی ماں کا ذاتی ہتھیار استعمال کیا جو پہلے اس کا سرکاری سروس ویپن تھا۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ پر ظلم کی انتہا: اسرائیلی بمباری میں مزید 32 فلسطینی شہید ہوگئے

شیرف نے کہا کہ “بدقسمتی سے، حملہ آور کو اس ہتھیار تک رسائی حاصل ہو گئی جو جائے وقوعہ سے برآمد ہوا۔”

یونیورسٹی پولیس چیف، جیسن ٹرمباور کے مطابق، ہلاک ہونے والے دونوں افراد یونیورسٹی کے طالبعلم نہیں تھے تاہم زخمیوں کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

عینی شاہد طالبعلم میکس جینکنز نے میڈیا کو بتایا کہ “حملہ آور نے جب سٹوڈنٹ یونین سے باہر قدم رکھا تو لگ بھگ چار سے پانچ گولیاں چلائیں۔ ایک مینٹیننس ورکر جو طلبہ کو محفوظ مقام کی طرف اشارہ کر رہا تھا فینکس نے اسے نشانہ بنایا۔”

پولیس اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر بروقت پہنچ کر حملہ آور کو غیر مسلح کرنے کی کوشش کی، تاہم اس نے ہتھیار پھینکنے سے انکار کیا جس کے بعد پولیس نے اسے گولی مار کر قابو پایا۔

حملہ آور سمیت تمام زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس نے اس واقعے کو المیہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

یاد رہے کہ یہ فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی میں گزشتہ 11 برسوں میں پیش آنے والا دوسرا بڑا فائرنگ کا واقعہ ہے۔

ایک طرف ملک بھر میں اسکول کیمپس پر بڑھتے ہوئے فائرنگ کے واقعات نے خوف و ہراس پھیلایا ہے، تو دوسری جانب اس واقعے نے سوال اٹھا دیے ہیں کہ آخر ایک سرکاری افسر کا بیٹا کیسے اتنی آسانی سے اسلحے تک رسائی حاصل کر سکا؟

مزید پڑھیں: یمن میں آئل پورٹ پر امریکی فضائی حملہ: 38 معصوم لوگ شہید، 102 زخمی

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس