April 19, 2025 10:52 pm

English / Urdu

Follw Us on:

85 ارب ڈالر کا امریکی اسلحہ، طالبان حکومت نے دہشتگرد تنظیموں کو بیچ دیا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

برطانوی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان نے امریکا کی جانب سے 2021 میں چھوڑے گئے فوجی ہتھیاروں کی ایک بڑی تعداد کو یا تو دہشتگرد تنظیموں کو فروخت کر دیا ہے یا انہیں دیگر ذرائع سے بیرونِ ملک سمگل کر دیا گیا ہے۔ اسلحے کی یہ مبینہ ترسیل اقوام متحدہ سمیت کئی عالمی اداروں کی تشویش کا باعث بن رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغانستان میں امریکی ہتھیار القاعدہ سے منسلک تنظیموں تک پہنچ چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق القاعدہ سے وابستہ گروہوں کو طالبان کے زیر اثر علاقوں میں امریکی ساختہ اسلحہ دستیاب ہے، جو کہ علاقائی و عالمی سلامتی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان حکومت فوجی سازوسامان کے کم از کم نصف کا حساب نہیں دے سکی۔ کمیٹی کے مطابق اندازاً پانچ لاکھ کے قریب فوجی ہتھیار اور دیگر ساز و سامان اب گم شدہ یا غیر رجسٹرڈ ہیں۔

برطانوی میڈیا نے قندھار کے مقامی صحافی کے حوالے سے بتایا کہ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد تقریباً ایک سال تک امریکی ہتھیار کھلے عام مارکیٹ میں فروخت کیے جاتے رہے، تاہم اب یہ تجارت خفیہ انداز میں جاری ہے۔ ان ہتھیاروں میں بندوقیں، بکتر بند گاڑیاں، نائٹ ویژن آلات، اور دیگر جدید فوجی ٹیکنالوجی شامل ہے۔

طالبان حکومت کے نائب ترجمان حمد اللہ فطرت نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تمام ہتھیاروں کی حفاظت اور محفوظ ذخیرہ کرنے کے معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لیتی ہے۔ ان کے بقول، سمگلنگ یا نقصان کے کسی بھی دعوے میں صداقت نہیں، اور یہ محض پروپیگنڈہ ہے۔

دوسری جانب، افغانستان کی تعمیر نو پر نظر رکھنے والے امریکی ادارے سیگار (SIGAR) نے بھی رپورٹ دی ہے کہ امریکا کی جانب سے چھوڑے گئے فوجی سامان کی اصل تعداد کم از کم 10 لاکھ کے قریب تھی، جن میں سے بڑی تعداد کا کچھ پتا نہیں چل سکا۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے تقریباً 85 ارب ڈالر مالیت کا جدید امریکی اسلحہ افغانستان میں چھوڑ دیا، جو اب نہ صرف طالبان بلکہ ممکنہ طور پر ان کے اتحادی دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں میں بھی ہے۔

یہ انکشافات عالمی برادری کے لیے تشویش کا باعث بن رہے ہیں کیونکہ امریکی ساختہ مہلک ہتھیاروں کی دہشت گرد تنظیموں تک رسائی نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ اس معاملے پر اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کی ممکنہ کارروائی یا انکوائری مستقبل قریب میں متوقع ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس