Follw Us on:

چین نے 5 جی اور 6 جی ٹیکنالوجی کو پیچھے چھوڑ دیا، 10 جی انٹرنیٹ متعارف

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

جب دنیا ابھی 5G اور 6G کی رفتار پر حیران ہو رہی تھی، چین نے سب کو پیچھے چھوڑتے ہوئے باقاعدہ طور پر 10G براڈ بینڈ نیٹ ورک کا آغاز کر دیا ہے۔

چین کے مستقبل کے “ڈریم سٹی” شیونگ آن میں دنیا کا پہلا کمرشل 10G انٹرنیٹ نیٹ ورک لانچ کر دیا گیا ہے۔

بیجنگ سے تقریباً 110 کلومیٹر دور اس ہائی ٹیک شہر کو صدر شی جن پنگ کی نگرانی میں 2017 میں تعمیر کیا گیا تھا جہاں خواب تھا کہ ہر ضرورت صرف 15 منٹ کی پیدل مسافت پر میسر ہو۔ لیکن اب یہاں ایک اور خواب حقیقت بن چکا ہے اور وہ ہے دنیا کی تیز ترین انٹرنیٹ اسپیڈ۔

ہواوے اور چائنا یونیکوم کے اشتراک سے بننے والا یہ نیٹ ورک جدید ترین 50G-PON ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جس کی ڈاؤن لوڈ اسپیڈ 9,834 Mbps، اپلوڈ اسپیڈ 1,008 Mbps اور لیٹنسی صرف 3 ملی سیکنڈ ہے۔ مطلب ایک 20GB فلم صرف 20 سیکنڈ میں ڈاؤن لوڈ اور 8K ویڈیو بلاتعطل اسٹریمنگ یہ سب اب ممکن ہو چکا ہے۔

یہ تیزرفتار نیٹ ورک صرف انٹرٹینمنٹ یا کمیونیکیشن تک محدود نہیں۔ اس کے ذریعے اسمارٹ ہومز، ریئل ٹائم کلاؤڈ گیمنگ، خودکار گاڑیاں اور اے آئی سسٹمز کی نئی دنیا آباد ہو رہی ہے۔ شیونگ آن کو اب صرف ایک شہر نہیں، بلکہ “مستقبل کی لیبارٹری” کہا جا رہا ہے۔

مگر سسپنس یہ ہے کہ یہ جدید ترین شہر ابھی تک اپنی اصل آبادی اور کاروباری رونق سے محروم ہے۔ رپورٹس کے مطابق یہاں اربوں ڈالر کی سرکاری سرمایہ کاری تو ہو چکی ہے مگر نجی سیکٹر کی دلچسپی کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے Ghost Town بھی کہا جا رہا ہے۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا شیونگ آن کا 10G نیٹ ورک دنیا کو بدل دے گا؟ یا یہ ٹیکنالوجی ایک خالی شہر کی دیواروں سے ٹکرا کر رہ جائے گی؟

مزید پڑھیں: 48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کے لیے ’نقصان دہ‘ قرار دے دیا

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس