April 25, 2025 12:17 am

English / Urdu

Follw Us on:

اگر انڈیا سندھ طاس معاہدہ ختم کرتا ہے تو پاکستان شملہ سمیت دیگر معاہدوں کو ختم کرنے پر غور کرے گا، اسحاق ڈار

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ انڈیا یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا۔ (فوٹو: پی ٹی وی)

نائب وزیرِاعظم و وزیرِ داخلہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا ہے کہ اگر انڈیا سندھ طاس معاہدہ کرتا ختم کرتا ہے تو پاکستان بھی شملہ معاہدے سمیت دیگر تمام معاہدے ختم کرنے پر غور کرے گا۔

وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ پاکستان نے واہگہ بارڈر کو فوری بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، واہگہ کے ذریعے ہر قسم کی تجارت کو ختم کیا جارہا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ انڈیا یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا۔ انڈیا کا یہ یکطرفہ فیصلہ ناقابلِ قبول ہے۔ ورلڈ بینک کو انڈین بیان سے متعلق آگاہ کریں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اجلاس میں گزشتہ 48 گھنٹے کے معاملات زیرِ غور آئے، پاکستان کے پاس دو راستے ہیں۔ ہم بھی شملہ معاہدے کو معطل کرسکتے ہیں۔ انڈیا کا یہ رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے۔

نائب وزیرِاعظم کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے سکھ یاتریوں پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔ اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن کی تعداد کو بھی 30 کیا جارہا ہے، اطلاق 30 اپریل سے ہوگا۔ پاکستان کی فضائی حدود انڈین جہازوں کے لیے بند کی جارہی ہے۔

انہوں نے اعلان کیا ہے کہ انڈیا کی تجارت کسی تیسرے ملک کے راستے بھی معطل کررہے ہیں۔ انڈین شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑ کر جانا ہوگا۔

مزید پڑھیں: سازش یا کچھ اور؟ پاکستانی حدود میں داخل ہونے والا انڈین بارڈر سکیورٹی فورس کا اہلکار گرفتار

اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ انڈیا ہمیشہ بلیم گیم کرتا ہے۔ پاکستان کے ملوث ہونے کے شواہد ہیں تو انڈیا اور پاکستان سے شیئر کریں۔ دوسری جانب ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ سری نگر میں ایسے غیر ملکی آئے ہیں، جن کے پاس اسلحہ ہے۔ انڈین خفیہ ایجنسیوں نے ان لوگوں کی سری نگر میں رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے میڈیا کو بتایا ہے کہ پاکستان نے انڈیا کے لیے فضائی راستوں کے استعمال کو معطل کردیا ہے، انڈیا کو چاہیے کہ وہ پہلگام واقعے کے شواہد پیش کرے۔

نائب وزیرِاعظم کا کہنا ہے کہ انڈیا کسی غلط فہمی میں نہ رہے، پاکستان انڈیا کو ترکی بہ ترکی جواب دے گا۔ افواجِ پاکستان کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے ہر انڈین ایکشن کا جواب دیا ہے۔ ہم خیر سگالی طور پر دوطرفہ معاملے پر فعال کردار ادا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ انڈیا نے جو اقدامات کیے ہیں ہم نے اس کے جوابات دیے ہیں۔ انڈیا کے فوجی اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ انڈیا نے اگر کوئی ایڈونچر کرنے کی کوشش کی تو ماضی سے برا حال کریں گے۔ 27 اور 28 اپریل کو میرا بنگلہ دیش کا دورہ تھا اسے مؤخر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جیسا انڈیا کرے گا اس کے ساتھ ویسا ہی کیا جائے گا۔ انڈیا نے اگر پاکستانی سفارتخانے کی سکیورٹی واپس لی تو ہم بھی وہی کریں گے۔ انڈیا کا پانی بند کرنے کا اقدام جنگ کی کارروائی ہے۔ پانی بند کرنے کو جنگ تصور کیا جائے گا۔ یہ معاہدہ پانی کی تقسیم سے اوپر کا معاہدہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ طاس معاہدے پر انڈین اقدام مسترد: پاکستان اپنی لائف لائن کا ہرممکن تحفظ کرے گا، قومی سلامتی کمیٹی

وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کسی اور ملک پر انحصار نہیں کرتا۔ دوست ممالک کو اعتماد میں لے رہے ہیں، جو بھی پیش رفت ہوگی، ان کو آگاہ کریں گے۔ انڈیا نے ہائی کمشنر کو بلا کر مراسلہ دیا، اس میں سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا ذکر نہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ابھی پاکستان کا نام لے کر واضح نہیں کہا گیا، اشاروں میں بات کی گئی ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کو ڈیمارش کے طور پر انڈیا کو دیں گے۔ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔

اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی آج ایک بڑی سیاسی جماعت کے ساتھ میٹنگ ہے، پارلیمنٹ کے فلور پر بھی سیاسی معاملات کو شیئر کیا جائے گا۔

دوسری جانب وزیرِدفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ مودی دنیا کا وہ واحد وزیرِاعظم ہے، جس پر امریکا نے پابندی لگائی۔ 9 لاکھ انڈین فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے۔

خواجہ آصف نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا تو نہیں کہ انڈیا اس کے ذریعے سیاسی مقاصد یا پاکستان کو ٹارگٹ کرنا چاہتا ہے۔ ہم نے مقبوضہ کشمیر میں آنے والے واقعے کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کے ہر کونے میں دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کرتا ہے۔ بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کے دہشت گرد انڈیا میں موجود ہیں اور وہیں سے علاج کرواتے ہیں۔

وزیرِدفاع کا کہنا ہے کہ بطور ریاست انڈیا نے کینیڈا اور امریکا میں دہشتگردی ایکسپورٹ کی، دہشتگردی کے باعث کینیڈا نے انڈیا کے خلاف احتجاج کیا۔ پاکستان میں دہشتگردی کرنے والوں کو انڈیا میں پشت پناہی حاصل ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم کسی پریشر میں آنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے ہماری ایئر اسپیس کی خلاف ورزی کی، ہم نے اپنی ایئر اسپیس کا دفاع کیا۔ انڈیا نے کوئی اقدام کیا تو اس کا بھرپور جواب دیں گے، پاکستان اپنے دفاع کا بھرپور حق رکھتا ہے۔

لازمی پڑھیں: انڈین پروپیگنڈہ پر مضبوط اور متحد جواب دیا جائے، پاکستانی سیاست دانوں کا پہلگام واقعہ پر ردِعمل

خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کلبھوشن دہشتگرد ہے اور انڈیا اس کی رہائی کی کوششیں کررہا ہے، بی ایل اے کے انڈیا کے ساتھ تعلقات ہیں۔ بی ایل اے اور ٹی ٹی پی انڈیا کے پراکسیز ہیں۔ پاکستان اپنے دفاع کا بھرپور حق رکھتا ہے اور کسی قسم کے بین الاقوامی دباؤ کو خاطر میں نہیں لائے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ اطلاعات ہیں کہ انڈیا پاکستان کے مختلف شہروں میں دہشتگردی کی پلاننگ کررہا ہے۔ اگر ہمارے شہری محفوظ نہیں تو انڈین شہری بھی نہیں رہیں گے۔ دنیا کی تاریخ میں مودی سے بڑا دہشتگرد پیدا نہیں ہوا۔

اٹارنی جنرل نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ گزشتہ روز انڈیا کی جانب سے بیان آیا کہ ہم نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا ہے۔ اس معاہدے کو اگر دونوں ملکوں نے ختم کرنا ہے تو اس کے لیے بھی ایک معاہدہ ہوگا۔

وفاقی وزیرِاطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ آج انڈیا کے ساتھ سود سمیت حساب برابر کردیا ہے۔ قومی سلامتی نے جو جواب دیا ہے وہ دوگنا ہے۔ انڈین طیارے پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کرسکیں گے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ ہمارے لیے مقدس ہے اور ہم آخری حد تک جائیں گے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس