پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید اور ان کے شوہر پروفیسر عتیق کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل کے قریب سے گرفتار کر لیا۔
گرفتاریاں اس وقت عمل میں آئیں جب صنم جاوید نے 9 مئی کے مقدمات سے متعلق عدالتی سماعت میں شرکت کی جس میں 9 مئی 2023 کے واقعات کے بعد سیاسی بدامنی کے الزام میں پی ٹی آئی کے متعدد رہنما اور کارکنان شامل تھے۔
صنم جاوید 9 مئی کے احتجاج سے منسلک ایک اہم شخصیت رہی ہیں، جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کے ارکان کے خلاف قانونی کارروائیوں کا سلسلہ شروع ہوا۔
حال ہی میں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 26 نومبر کو ہونے والے احتجاج سے متعلق ایک الگ کیس میں صنم جاوید سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں اور کارکنوں کی عبوری ضمانت منسوخ کر دی تھی۔
ضمانت کی سماعت کے دوران جج امجد علی شاہ کو پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے بتایا کہ ملزم گزشتہ چار ماہ کے دوران بار بار عدالت میں پیش نہیں ہوا، مبینہ طور پر عدالتی نرمی کا غلط استعمال کیا اور تفتیشی عمل میں رکاوٹیں ڈالیں۔
سپریم کورٹ کی نظیروں کا حوالہ دیتے ہوئے پراسیکیوٹر نے ان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کی درخواست کی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
جن کی ضمانتیں منسوخ ہوئیں ان میں سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت، صنم جاوید، مشال یوسفزئی، نادیہ خٹک اور صحافی سمیع ابراہیم سمیت دیگر شامل ہیں