April 30, 2025 12:52 am

English / Urdu

Follw Us on:

اقوام متحدہ اجلاس: جعفر ایکسپریس حملے میں انڈین دہشت گردی کے ثبوت موجود ہیں، پاکستان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
جعفر ایکسپریس حملہ

پاکستان نے جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے حوالے سے کہا ہے کہ ہمارے کے پاس مستند شواہد موجود ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس سانحے میں بیرونی مدد شامل تھی۔

اس واقعے میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور متعدد افراد کو اغوا کیا گیا۔

اقوام متحدہ میں “دہشت گردی سے متاثرہ افراد کی ایسوسی ایشن نیٹ ورک” کے قیام کے موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے پاکستانی مشن کے قونصلر جواد اجمل نے کہا کہ عالمی برادری پر لازم ہے کہ وہ ان افراد اور خاندانوں کی حمایت کرے جو دہشت گردی کے واقعات سے متاثر ہوتے ہیں کیونکہ ان کی زندگیاں ہمیشہ کے لیے بدل جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ایسے سانحات سے بچنے کے لیے مشترکہ عالمی کوششیں ناگزیر ہیں۔

جواد اجمل نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں اور ان کے معاونین کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور تنازع کا شکار علاقوں میں درپیش چیلنجز کو ایک غیر جانبدار اور متاثرین پر مرکوز نقطہ نظر کے تحت حل کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم واقعی متاثرین کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں تنگ نظری پر مبنی سیاسی مفادات اور جغرافیائی ترجیحات سے بالاتر ہو کر سوچنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: زیارت میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی: بی ایل اے کے 7 دہشت گرد ہلاک

انکا کہنا تھا کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ عالمی سطح پر اختیار کردہ پالیسیوں کے باوجود دہشت گردی کا پھیلاؤ کیوں جاری ہے اور متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ کیوں ہو رہا ہے۔

جواد اجمل نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی پرزور مذمت کرتا ہے خواہ وہ دائیں بازو کی انتہاپسندی ہو، اسلاموفوبیا ہو یا نسل اور زبان کی بنیاد پر کی جانے والی دہشت گردی اور خاص طور پر وہ جو ریاستی سرپرستی میں انجام دی جاتی ہے۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے اسباب اور اس کی افزائش کے حالات کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور حقِ خودارادیت کی جائز جدوجہد کے درمیان فرق واضح کرنا بھی ضروری ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریاستی معاونت سے کی جانے والی دہشت گردی کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے اور اس کے لیے ایک جامع اور متفقہ تعریف ترتیب دی جانی چاہیے جو ابھرتے ہوئے رجحانات کو بھی مدنظر رکھے۔

لازمی پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ آپریشن: پی ٹی آئی نے مودی سرکار کی دھمکیوں پر آل پارٹیز کانفرنس کا مطالبہ کردیا

انکا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا اور ڈارک ویب جیسے پلیٹ فارمز سے پھیلنے والی نفرت اور پرتشدد مواد کی روک تھام کے لیے بھی مؤثر اقدامات کیے جانے چاہئیں۔

جواد اجمل نے اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ غلط معلومات کے ذریعے نفرت، اجنبیت پسندی اور اسلاموفوبیا کو فروغ دیا جا رہا ہے جس پر فوری روک لگانی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری پر اخلاقی و قانونی فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ ہر جگہ دہشت گردی کے خلاف غیر جانبدار، مؤثر اور فوری اقدامات کرے تاکہ اس کا مکمل خاتمہ ممکن ہو۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی جتنی بڑھے گی اس کے متاثرین کی تعداد بھی اتنی ہی زیادہ ہوگی۔

قابض انڈٰین افواج کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام، ضلع اننت ناگ میں حالیہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

مزید برآں انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے ساتھ مل کر اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

جواد اجمل نے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ پاکستان گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کا نشانہ بنا ہوا ہے، جہاں 80 ہزار سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور ہزاروں افراد زخمی ہوئے، اس کے باوجود پاکستانی قوم کا حوصلہ اور عزم ناقابل شکست رہا ہے۔

آخر میں انہوں نے ملک کی سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ان شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے مادر وطن کے تحفظ کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

مزید پڑھیں: پاک فوج نے انڈین جاسوس کواڈ کاپٹر مار گرایا، کس مشن پر تھا؟

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس