Follw Us on:

ابھی نندن کو چائے پلا کر واپس کیا تو دوسرا ابھی بھی ہمارے پاس ہے، ہماری باتیں الزام نہیں، حقائق ہیں، شاہد آفریدی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
ابھی نندن کو چائے پلا کر واپس کیا تو دوسرا ابھی بھی ہمارے پاس ہے، ہماری باتیں الزام نہیں، حقائق ہیں، شاہد آفریدی

پہلگام حملے پر سابق پاکستانی کرکٹر اور قومی ہیرو شاہد آفریدی کی سچ پر مبنی دو ٹوک گفتگو نے انڈیا کے سیاسی و کرکٹ حلقوں میں زلزلہ برپا کر دیا۔

اُن کے بیان نے نہ صرف انڈین میڈیا کو جھنجھوڑا بلکہ بعض سابق انڈین کھلاڑیوں کو بھی بےچین کر دیا اور ان میں سب سے نمایاں نام شیکھر دھون کا ہے جنہوں نے سوشل میڈیا پر آفریدی کو نشانے پر لینے کی کوشش کی، مگر شاید وہ بھول گئے کہ بات جب سچ پر آئے تو بڑے بڑے چہرے بےنقاب ہو جاتے ہیں۔

شاہد آفریدی نے کشمیر میں حالیہ حملے کے تناظر میں انڈین ریاستی بیانیے کو کھری کھری سنا دی۔ ان کا کہنا تھا کہ”آٹھ لاکھ فوج تعینات ہونے کے باوجود کشمیر میں حملہ ہو جانا تمہاری ناکامی ہے، پاکستان پر الزام لگا کر اپنی نالائقی چھپانا بند کرو۔”
انہوں نے انڈین میڈیا پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ”واقعے کے ایک گھنٹے کے اندر ہی میڈیا نے رپورٹنگ چھوڑ کر بالی وڈ اسکرپٹ پڑھنا شروع کر دیا۔ ہر خبر کو فلمی سین نہ بنایا کرو۔”

یہ تلخ مگر سچی باتیں انڈین میڈیا کے لیے تو ہضم کرنا مشکل تھیں ہی، مگر خاص طور پر شیکھر دھون جیسے ادنیٰ درجے کے سابق کرکٹر کو بھی بری لگیں، جو شاید خود کو کسی عالمی لیجنڈ کے برابر سمجھ بیٹھے تھے۔

شیکھر دھون نے آفریدی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “کارگل میں بھی تمہیں ہرایا تھا۔ اب اور کتنا نیچے گرنا ہے؟ اپنے ملک پر توجہ دو، فضول تبصرے بند کرو۔”

یہ وہی شیکھر دھون ہیں جو بین الاقوامی سطح پر کبھی بھی مستقل کارکردگی نہ دکھا سکے اور جن کی شناخت صرف انڈین میڈیا کے شور شرابے کی مرہون منت رہی۔

دوسری جانب شاہد آفریدی ایک ایسا نام جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں کرکٹ شائقین کے دلوں پر راج کرتا ہے۔

آفریدی نے اپنی بات کو وہیں نہیں روکا، بلکہ انڈین کرکٹرز پر بھی بغیر ثبوت پاکستان پر الزامات لگانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ”دو بڑے انڈین کرکٹرز، جو حکومت کے ترجمان بنے بیٹھے ہیں، وہ بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ بھائی، کوئی ثبوت تو دو، صرف جذبات سے حقائق نہیں بدلا کرتے۔”

مزید آگے بڑھتے ہوئے، آفریدی نے کلبھوشن یادیو اور ابھی نندن ورتھمان کے کیسز کا بھی حوالہ دیا، جو انڈیا کے لیے آج بھی ایک شرمندگی کا باعث ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ”ہم نے تمہیں ثبوت دیے۔ ابھی نندن کو چائے پلا کر واپس کیا، دوسرا اب بھی ہمارے پاس ہے۔ ہماری باتیں الزام نہیں، حقائق ہیں۔”

انہوں نے بلوچستان میں انڈین مداخلت کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ “ہم صرف بولتے نہیں، ثبوت بھی دکھاتے ہیں۔ انڈیا صرف الزام تراشی میں ماہر ہے حقیقت سے کوئی سروکار نہیں۔”

آفریدی کے ان بیانات کے بعد انڈین میڈیا اور سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہو گیا۔ شیکھر دھون جیسے کھلاڑیوں نے بھی بےچینی میں ایسی زبان استعمال کی جو کسی مہذب کھلاڑی کو زیب نہیں دیتی۔

سچ کا سامنا کرنا بہادروں کا کام ہوتا ہے مگر افسوس کہ انڈین کرکٹ حلقے جذبات میں بہک کر سچائی سے نظریں چرا رہے ہیں۔

شاہد آفریدی کا بیان نہ صرف پاکستانی عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے بلکہ عالمی برادری کو بھی سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ آخر کب تک بغیر کسی ثبوت کے الزام تراشی کو سہارا بنا کر اصل مسائل سے توجہ ہٹائی جاتی رہے گی؟

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 10 شیڈول میں تبدیلی: یکم مئی کو لاہور میں ڈبل ہیڈر، ملتان کا میچ ملتوی

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس