Follw Us on:

پاکستان، انڈیا کشیدگی: تجارتی سامان کی ترسیل مکمل طور پر بند کر دی گئی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

انڈیا نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ اس نے پاکستان سے آنے والے سامان کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے اور پاکستانی پرچم والے بحری جہازوں کو انڈین بندرگاہوں میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔ یہ قدم کشمیر کے علاقے میں سیاحوں پر ہونے والے خونی حملے کے بعد اُٹھایا گیا ہے، جس سے دونوں جوہری ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔

انڈیا کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پابندی فوری طور پر نافذ العمل ہو گی، اور یہ فیصلہ قومی سلامتی اور عوامی مفاد کے تحت کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی انسدادِ دہشت گردی پولیس نے چار ’ایرانی شہریوں‘ سمیت پانچ افراد کو گرفتار کر لیا

گزشتہ ہفتے وادی کشمیر کے پہلگام علاقے میں ایک پہاڑی سیاحتی مقام پر مشتبہ حملہ آوروں نے حملہ کر کے کم از کم 26 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا، جس کی پاکستان نے سختی سے تردید کی ہے۔ اسلام آباد کا کہنا ہے کہ اس کے پاس مصدقہ انٹیلی جنس معلومات موجود ہیں کہ انڈیا کسی قسم کی فوجی کارروائی کی تیاری کر رہا ہے۔

جوابی اقدام کے طور پر پاکستان نے انڈیا کے ساتھ تمام سرحدی تجارت بند کرنے، انڈین جہازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے اور انڈین سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ اگر انڈیا نے سندھ طاس معاہدے کے تحت دریا کے پانی کو روکنے کی کوشش کی، تو اسے جنگی عمل تصور کیا جائے گا۔

ہفتے کو انڈیا کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف شپنگ نے بیان میں کہا، “پاکستانی پرچم والے جہاز کسی انڈین بندرگاہ پر نہیں آ سکیں گے، اور انڈین پرچم والے جہاز پاکستان کی بندرگاہوں پر نہیں جائیں گے۔ یہ فیصلہ انڈین اثاثوں، کارگو اور بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کے لیے کیا گیا ہے۔”

واضح رہے کہ پچھلے کچھ برسوں میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان تجارت میں واضح کمی آئی ہے، مگر حالیہ فیصلے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس