Follw Us on:

پیرُو کے سنہری پہاڑوں میں 13 کان کن قتل، حکومت نے فوجی کنٹرول اور کرفیو نافذ کر دیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
پیرُو کے سنہری پہاڑوں میں 13 کان کن قتل

پیرُو کے شمالی ضلع پاتاز میں سونے کی کانیں اس وقت خون سے سرخ ہو گئیں جب 13 کان کنوں کو اغواء کر کے بہیمانہ طریقے سے قتل کر دیا گیا۔

ان ہلاکتوں کے بعد حکومت نے کان کنی کی تمام سرگرمیاں فوری طور پر 30 دن کے لیے معطل کر دی ہیں اور علاقے میں شام 6 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ کر دیا ہے۔

صدر دینا بولوارٹے نے پیر کے روز اعلان کیا کہ اب پاتاز میں فوجی دستے تعینات کیے جائیں گے جو سیکیورٹی کی باگ ڈور سنبھالیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’’ہم امن قائم کریں گے چاہے اس کے لیے طاقت کیوں نہ استعمال کرنا پڑے۔‘‘

یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب کان کنی کی معروف کمپنی “پودروسا” کے ساتھ معاہدہ رکھنے والی ایک مقامی فرم R&R کے 13 کارکنوں کی لاشیں پولیس نے برآمد کیں۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ انہیں گزشتہ ماہ غیر قانونی کان کنوں نے اغواء کر لیا تھا۔

پودروسا کے مطابق پاتاز میں گزشتہ چند سالوں میں تقریباً 40 افراد جن میں ٹھیکے پر کام کرنے والے مزدور اور مقامی کان کن شامل ہیں جو کہ مجرمانہ گروہوں کے ہاتھوں قتل ہو چکے ہیں۔

دل دہلا دینے والی بات یہ ہے کہ 2020 کے بعد سے غیر قانونی کان کنوں نے پودروسا کی متعدد کانوں پر قبضہ جما رکھا ہے اور حکومت کی جانب سے پہلے ہی یہاں ایمرجنسی نافذ کی جا چکی تھی۔

توانائی و معدنیات کے وزیر، خورخے مونٹورو نے عندیہ دیا ہے کہ اگر حالات قابو میں نہ آئے تو کان کنی پر پابندی میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔

پاتاز میں یہ جنگ اب صرف سونے کی نہیں، انسانیت اور ظلم کے درمیان ایک فیصلہ کن معرکہ بن چکی ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی جارحیت: ایک دن میں چار ممالک پر حملہ، درجنوں مسلمان شہید

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس