پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑا نے پاکستان اور سکھ برادری کے درمیان تعلق کو ’’ناخن اور گوشت‘‘ کے رشتے سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ سکھوں کو عزت، محبت اور احترام دیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام کے دوران میزبان تجزیہ نگار حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے سردار رمیش سنگھ نے کہا کہ پاکستان کی مٹی میں سکھ برادری کی خوشبو رچی بسی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ “ہم وہ قوم ہیں جنہوں نے سکھ مذہب کے مقدس مقامات کی حفاظت کو اپنا فرض سمجھا۔”
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں پاکستان نے 7 ہزار سکھ یاتریوں کو ویزا جاری کیا جن میں سے 800 یاتری پاکستان آئے اور امن، محبت اور رواداری کا پیغام لے کر واپس گئے۔
رامیش سنگھ اروڑا نے کہا کہ ’’اس کے باوجود انڈیا نے پروپیگنڈا کیا کہ پاکستان محفوظ ملک نہیں، مگر سچ یہ ہے کہ سکھ یاتری یہاں محبتیں سمیٹ کر لوٹے۔”
پروگرام میں شریک دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید نے انکشاف کیا کہ انڈیا کی جانب سے ڈرونز بھیجنا نہ صرف مایوسی کی علامت ہے بلکہ اس کا مقصد پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو آزمانا بھی ہے۔
سینیٹر دنیش کمار نے اس موقع پر کہا کہ اگر پاک انڈیا کشیدگی بڑھی تو پاکستان کی اقلیتیں فرنٹ لائن پر ہوں گی کیونکہ پاکستانی ریاست نے ہمیشہ اقلیتوں کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی اپنائی ہے جبکہ انڈیا میں اقلیتوں پر ہونے والے مظالم میں خود ریاست شریک ہوتی ہے۔
یہ سچ ہے کہ مذہب، نسل یا عقیدے سے بالاتر ہو کر جب ریاستیں اپنے شہریوں کو سینے سے لگاتی ہیں تو قومیں مضبوط اور دشمن بےنقاب ہو جاتے ہیں۔