Follw Us on:

پاکستان ریاستی دہشت گردی کے الزامات مسترد کرتا ہے، انڈیا خود دہشت گردی کا شکار ہے، دفتر خارجہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Foriegn minister
پاکستان ریاستی دہشت گردی کے الزامات مسترد کرتا ہے

پاکستان نے انڈین وزیر اعظم کی جانب سے دیے گئے حالیہ بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیز، بے بنیاد اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے بیانات نہ صرف سیاسی مفاد پرستی کا شاخسانہ ہیں بلکہ بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی بھی ہیں۔

دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ جب دنیا خطے میں استحکام اور امن کے لیے کوششیں کر رہی ہے، تو انڈیا کی قیادت کی طرف سے ایسے بیانات صورتحال کو مزید بگاڑنے کی دانستہ کوشش کے مترادف ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق انڈین بیانات جھوٹے بیانیے کو فروغ دے کر جارحیت کا جواز پیدا کرنے کی ایک خطرناک کوشش ہیں۔

ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان حالیہ سیزفائر معاہدے پر کاربند ہے جو دوستانہ ممالک کی کوششوں کے نتیجے میں عمل میں آیا۔

انڈیا کی جانب سے پاکستان کو ‘مایوسی اور ناکامی’ کا شکار قرار دینا سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔ پاکستان نے بارہا خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے تعمیری کردار ادا کیا ہے۔

دفتر خارجہ نے پہلگام حملے کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کے پاس اس واقعے کے حوالے سے کوئی قابل اعتبار شواہد موجود نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد احتجاج کیس: پی ٹی آئی قیادت نامزد، فرد جرم 17 جولائی کو عائد ہوگی

انکا کہنا تھا کہ اس حملے کو پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے بہانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ رویہ نہ صرف عالمی توجہ کو انڈیا کے اندرونی مسائل جیسے کہ مذہبی اقلیتوں پر مظالم اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹانے کی کوشش ہے بلکہ انڈیا کی طرف سے ایک مصنوعی بیرونی خطرے کا تصور بھی پیش کرتا ہے۔

پاکستان نے الزام عائد کیا کہ انڈیا نے بلاجواز پاکستانی شہریوں پر حملہ کیا جس کا جواب دینے کے باوجود پاکستان نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا۔

اس کے باوجود انڈیا نے صورتحال کو مزید بھڑکانے کے لیے پاکستان کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جو کہ خطے کو ایک خطرناک تصادم کی طرف لے جانے کا باعث بن سکتا تھا۔

دفتر خارجہ کے مطابق انڈیا کا یہ طرز عمل جنوبی ایشیا میں اسٹریٹجک استحکام کو تباہ کرنے کی ایک کوشش ہے۔ انڈیا اپنی جارحیت کو ‘نارمل’ قرار دے کر ایک خطرناک نظیر قائم کر رہا ہے۔

پاکستان نے کہا کہ خطے کا ‘نارمل’ وہی ہوگا جو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہو نہ کہ کسی ایک ریاست کے جنگی عزائم پر مبنی۔

لازمی پڑھیں: سندھ طاس معاہدے سے چھیڑ چھاڑ جنگی اقدام تصور ہوگا، وزیر خارجہ اسحاق ڈار

انکے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان انڈین اقدامات پر گہری نظر رکھے گا اور عالمی برادری سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ انڈیا کے عزائم کا جائزہ لے اور حالات کو مزید بگڑنے سے روکے۔

پاکستان کے مطابق اس نے انڈین جارحیت کا جواب اپنی دفاعی صلاحیتوں کے مطابق مکمل احتیاط اور صرف فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا کر دیا۔

یہ بات اب ناقابل تردید حقیقت ہے کہ پاکستان انڈیا کی عسکری قوت کو مؤثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

مزید برآں، پاکستان نے انڈیا پر الزام عائد کیا کہ وہ سندھ طاس معاہدے جیسے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے جو دہائیوں سے دونوں ممالک کے درمیان پانی کی تقسیم کا ضابطہ رہا ہے۔

پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ معاہدے کے تحت اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔

دفتر خارجہ نے انڈیا پر ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کا بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے اور اس نے عالمی سطح پر انسداد دہشت گردی میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔

ضرور پڑھیں: ’جب دشمن لڑتے ہیں تو عقلمند سنتے ہیں‘ پاکستان انڈیا کشیدگی سے چین کیسے مستفید ہو سکتا ہے؟

جموں و کشمیر کے مسئلے پر پاکستان نے ایک بار پھر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اس مسئلے کے پرامن حل کی حمایت کا اعادہ کیا۔

بیان میں صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان اس معاملے میں عالمی تعاون کا خیر مقدم کرتا ہے۔

آخر میں پاکستان کی طرف سے کہا گیا کہ امن ہی اصل طاقت ہے اور خطے کو جنگی جنون کی نہیں بلکہ تعاون، قائدانہ بصیرت اور بین الاقوامی اصولوں کی ضرورت ہے۔

پاکستان ایک خودمختار ملک ہے جس کی ریاستی ادارے مضبوط، عوام پرعزم اور امن قائم رکھنے کے لیے عالمی سطح پر تسلیم شدہ کردار کے حامل ہیں۔

پاکستان نے واضح کیا کہ اگر آئندہ انڈیا کی جانب سے کوئی بھی جارحیت کی گئی تو اسے پوری قوت سے جواب دیا جائے گا اور اب امید کی جاتی ہے کہ انڈیا سیاسی مفادات کے بجائے خطے کے امن و استحکام کو ترجیح دے گا۔

مزید پڑھیں: لاہور ایئرپورٹ کے قریب ڈرون گرنے کی اطلاع، یہ کہاں سے آیا تھا؟

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس